لیسکو کی جانب سے انسداد بجلی چوری مہم جاری

Media Network Pakistan

لاہور(ایم این پی)لیسکو کی جانب سے انسداد بجلی چوری مہم جاری، درجنوں ملزمان گرفتار، سینکڑوں کے خلاف مقدمات درج . وفاقی حکومت کی ہدایت پر چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران گزشتہ24گھنٹوں میں درجنوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ سینکڑوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے، ترجمان لیسکو کی جانب سے جاری ہونیوالے بیان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 234کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،233بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں جس میں سے155 درخواستیں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جبکہ 23 ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پکڑے جانے والے کنکشنز میں 11کمرشل،2زرعی، 1انڈسٹریل اور220 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو307,527(تین لا کھ سات ہزارپانچ سوستائیس) یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت 13,593,234 (ایک کروڑپنتیس لاکھ ترانوے ہزاردو سو چونتیس) روپے ہے۔
بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔نیوزنارکلی کے علاقے میں کنکشن کو8500یونٹس (600000) روپے،مانگٹانوالہ کے علاقے میں کنکشن کو10402یونٹس، (249648)روپے،موچی پورہ کے علاقے میں 4993 یونٹس180000 روپے اورسبزہ زار کے علاقے میں ایک کنکشن کو2412یونٹس150000کی رقم چارج کی گئی ہے۔
45 روز سے جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک6725ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور پر20357 کنکشن بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،20150کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے19336درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔بجلی چوروں کو اب تک42299694(چارکروڑبائیس لاکھ ننانوے ہزارچھ سو چورانوے) یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت 1805602874(ایک ارب اسی کروڑچھپن لاکھ دو ہزارآٹھ سو چوہتر روپے) ہے۔
واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویژن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں