لاہور (ایم این پی) ایران کے سفیر ڈاکٹر رضاامیری مقدم نے کہا ہے کہ انویسٹمنٹ فسیلٹیشن کونسل اور بارٹر ٹریڈ میکانزم امید افزا نتائج کے حامل اور اقتصادی ترقی کے امکانات کو اجاگر کررہے ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ لاہور میں ایران کے قونصل جنرل مواحد فار بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ تجارتی اخراجات میں کمی لانے اور ٹرانسپورٹیشن پر توجہ دینے کی اہمیت پر زوردیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے مابین ایک ہزار کلومیٹر طویل بارڈر ہے ،کوئی سرحدی تنازعہ نہ ہونے کے سبب یہ کم لاگت تجارت اور ٹرانسپورٹیشن میں بہت مددگار ہے۔ اس موقع پر انہوں نے لاہور چیمبر میں ایران ڈیسک کا بھی افتتاح کیا۔ ایرانی سفیر نے بتایا کہ اس وقت تین سرحدی مارکیٹیں کام کررہی ہیں جبکہ تین مزید ڈویلپمنٹ کے مراحل میں ہیں جس سے دوطرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پاکستان میں سیاسی، عسکری قیادت اور کاروباری رہنماو¿ں کے ساتھ ہونے والی ملاقاتیں بہت مثبت نتائج کی حامل رہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہترین برادرانہ تعلقات کی جھلک باہمی تجارت میں بھی نظر آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کے دورے کے دوران دوطرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے ایک معاہدہ طے پایا تھا ، موجودہ تجارتی حجم 3 ارب ڈالر سے کم ہے۔لاہور چیمبر کے صدرکاشف انور نے ایرانی سفیر کا خیر مقدم کیا اور تجارتی و سفارتی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی اخراجات کم کرنے کے لیے موثر ذرائع نقل و حمل بہت اہم ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ سرحد کے مختلف مقامات سے تجارت کرنے کے امکانات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے فروری 2020میں ایرانی وفد کے دورہ لاہور کی تعریف کی جس میں فارماسیوٹیکل، انرجی، پیٹروکیمیکل ، چاول، لائیو سٹاک، ٹیکسٹائل اور گارمنٹس جیسے اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران، دونوں اطراف نے آزاد تجارتی معاہدے (FTA) کو حتمی شکل دینے تک موجودہ ترجیحی تجارتی معاہدے کو مکمل طور پر فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیاتھا۔ کاشف انور نے پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط ثقافتی اور تاریخی تعلقات کی اہمیت کا اعادہ کیا اور ان تعلقات کو مضبوط اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں تبدیل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے لاہور چیمبر کی درخواستوں پر ایرانی سفارتکاروں کے بہترین رد عمل پر شکریہ ادا کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر نے مئی 2023 میں تہران ایکسپو میں لاہور سے تعلق رکھنے والے تاجروں کی فعال شرکت پر روشنی ڈالی اور تہران میں 2تا5 اکتوبر 2023 کو ہونے والی آئندہ ایران پیکجنگ اینڈ پرنٹنگ ایکسپو میں مزید فعال شمولیت کی توقع ظاہر کی۔ کاشف انور نے دونوں ممالک کے درمیان نمائشی کیلنڈرز کا اشتراک کرنے پر زور دیا تاکہ پاکستان اور ایران کی جانب سے منعقد ہونے والی بڑی نمائشوں میں زیادہ سے زیادہ کاروباری شرکت کرسکے۔ صدر لاہور چیمبر نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) پر بھی روشنی ڈالی، جسے حکومت پاکستان نے دفاع، زراعت، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی/ٹیلی کمیونیکیشن اور توانائی سمیت اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے لیے قائم کیاہے۔ انہوں نے ایرانی تاجر برادری کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ان شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کے ذریعے پاکستان میں سرمایہ کاری پر غور کریں۔حال ہی میں شروع کیے گئے بارٹر ٹریڈ میکانزم کے بارے میں، کاشف انور نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان اور ایران دونوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان سے چاول، گوشت، ٹیکسٹائل، آلات جراحی، کھیلوں کے سازوسامان، پھل، سبزیاں اور دواسازی جیسی اشیا درآمد جبکہ ایل پی جی، انڈسٹریل خام مال اور کیمیکل پاکستان کو برآمد کرسکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے ایرانی سفیر کو لاہور چیمبر کے بتیس ہزار ممبران اور ایرانی تاجروں کے درمیان روابط قائم کرنے کے لیے کوششوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ایران کی اہم درآمدات اور ڈیوٹی انفراسٹرکچر کے بارے میں تفصیلی معلومات کی ضرورت پر زور دیا۔ تجارت کے فروغ کے لیے انہوں نے دو…
لاہور چیمبر میں ایران ڈیسک کا افتتاح
Media Network Pakistan