پنجاب میں ڈسپوزایبل پلاسٹک پر پابندی پر نظر ثانی کی جائے: پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن

Media Network Pakistan

لاہور (ایم این پی) پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن ، فوڈ سٹف اینڈ پیکیجنگ کے وفد نے محمد ارشد چودھری کی قیادت میں لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر ظفر محمود چودھری سے ملاقات میں پنجاب حکومت کی جانب سے ڈسپوزایبل پلاسٹک پر پابندی پر گہرے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پابندی سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر لاگو کی گئی ہے جس سے ہزاروں افراد کا روزگار اور حکومتی ریونیو خطرے میں ہے۔ لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی رکن محمد اعجاز تنویر اور دیگر ممبران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد کے اراکین نے کہا کہ روزمرہ کے استعمال کی اشیاءبشمول کپ، چمچ، کھانے کے برتن، لالی پاپ اسٹکس، اسٹرا، چاقو، ٹرے اور کٹلری کی دیگر اقسام پابندی کی زد میں آئی ہیں، مزید برآں پابندی کو لچکدار ملٹی لیئر پیکیجنگ تک بڑھا دیا گیا ہے جو عام طور پر بسکٹ، چپس اور متعلقہ سامان جیسی مصنوعات کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قدم نے صنعت کو غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے لہذا فیصلے پر فوری نظر ثانی ہونی چاہیے۔ پلاسٹک مینوفیکچررز کے وفد نے کہا کہ ڈسپوزایبل پلاسٹک نے بیماریوں کا پھیلاﺅ روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، متحدہ عرب امارات، چین اور سعودی عرب جیسی سرکردہ اقوام پنجاب کے موقف کے برعکس سینیٹری وجوہات کی بنا پر ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے استعمال کی وکالت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مینوفیکچررز نے دلیل دی کہ پابندی نادانستہ طور پر مشروبات، کنفیکشنری اور دیگر متعلقہ صنعتوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے لہذا اس فیصلے پر فوری نظر ثانی اشد ضروری ہے۔ لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر ظفر محمود چودھری نے وفد کو بھرپور تعاون دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ان کے مسائل حل کروانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی سرکل میں پلاسٹک اور فوڈ سٹف اینڈ پیکیجنگ انڈسٹری کا کردار بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اقدامات سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اٹھائے جانے چاہئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں