انڈسٹری اور اکیڈیمیا کے درمیان مضبوط روابط کی ضرورت ہے: کاشف انور

Media Network Pakistan

لاہور (ایم این پی) ہیلے کالج نے حال ہی میں ایم ایس انٹرپنیورشپ اینڈ انوویشن پروگرام کا آغاز کیا ہے جو آرٹس، سوشل سائنسز سمیت ہر فیلڈ سے تعلق رکھنے والے طلباءکے لیے ہے، اس پروگرام کا مقصد ملک میں نوکریاں تلاش کرنے والے طلبہ کی بجائے نوکریاں پیدا کرنے والے انٹرپنیورز تیار کرنا ہے، لاہور چیمبر اس پروگرام کے حوالے سے ہیلے کالج کے ساتھ اشتراک کرے اور اپنے ممبران کو اس پروگرام کی افادیت سے آگاہ کرے۔ ان خیالات کا اظہار پرنسپل ہیلے کالج آف کامرس، پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر حافظ ظفر احمدنے لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ایگزیکٹو کمیٹی رکن فریحہ یونس بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ پرنسپل ہیلے کالج نے کہا کہ ہیلے کالج میں اس وقت چار بی ایس پروگرام چل رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ 2013سے ہیلے کالج نے پی ایچ ڈی کلاسز بھی شروع کی ہیں اور اب تک تیس طلبہ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری جاری کی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سو سال سے زائد پرانا تاریخی کالج ہے جو سر گنگارام کے گھر کی عمارت میں قائم کیا گیا تھا۔ اس سے اب تک لاکھوں طلبہ گریجویٹ ہوکر اندرون اور بیرون ملک خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ بہت ساری تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ہمارے کورسز ، پروگرامز جدید دور کے تقاضوں کے عین مطابق ڈیزائن کیے جاتے ہیں۔ ہمارے لیے ایک اعزاز ہے کہ لاہور چیمبر آف کامرس کی چیئر ہیلے کالج میں قائم کی گئی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لاہور چیمبر اپنے اس آفس کو بھی سنبھالے۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ریسرچر لاہور چیمبر کے ساتھ مل کر مختلف شعبہ جات میں ریسرچ کریں۔ اس کے علاوہ لاہور چیمبر ہمارے طلبہ کے لیے انٹرپنیورشپ اور عملی تجربات حاصل کرنے میں معاونت کرے۔ لاہور چیمبر خود بھی ایک تاریخی ادارہ ہے اور ہمارے ساتھ کیا گیا یہ تعاون تعلیمی میدان میں لاہور چیمبر کا بہت بڑا اقدام ثابت ہوگا۔ صدر لاہور چیمبر کاشف انور نے کہا کہ لاہور چیمبر اور ہیلے کالج آف کامرس ایم او یوسائن کرچکے ہیں اور دونوں کے مابین بہترین ورکنگ ریلیشنز ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اہم اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مضبوط انڈسٹری اکیڈیمیہ لنکج سب سے اہم ذریعہ ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ جن ممالک میں صنعت کا تعلیمی اداروں کے ساتھ موثر اور مظبوط تعلق ہے انہوں نے ٹیکنیکل ایڈوانسمنٹ کے ساتھ ساتھ اپنی پیداواری صلاحیت کو بہت بہتر بنا لیا ہے۔ پاکستان میں انڈسٹری اکیڈیمیہ لنکج پر ایک عرصہ سے کام تو ہورہا ہے اور لاہور چیمبر سمیت ملک کے دیگر چیمبرز اور Sector-Specific ٹریڈ ایسوسی ایشنز اس سلسلے میں مصروفِ عمل بھی ہیں لیکن ابھی بھی ہم اس لنکج کے ثمرات سے پوری طرح استفادہ حاصل نہیں کرپائے۔انہوں نے کہا کہ ریسرچ اور انوویشن کے لیے سازگار ماحول قائم کرنے اور اس کے لئے اعلیٰ تعلیمی اداروں اور صنعت کے روابط کو قومی پالیسی فریم ورک کے ساتھ مربوط کرنے کے لیے کئی ممالک بڑی خندہ پیشانی سے کام کر رہے ہیں۔ ہمیں صرف ان کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے۔لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ کالجوں اوریونیورسٹیوں کو بزنس انکیوبیشن سنٹرز کے طور پر بھی کام کرنا چاہیے تاکہ ہمارے نوجوان ان سنٹرز سے استفادہ کرکے ملکی اقتصادی ترقی میں براہ راست مشغول ہو سکیں۔انہوں نے بتایا کہ لاہور چیمبر نے ملکی معاشی صورتحال کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے پاکستان کی تقریباََ تمام بڑی پولیٹیکل پارٹیز کے قائدین کو بذریعہ خطوط مطلع بھی کیا ہے کہ ہم نے موجودہ ملکی معاشی حالات کو ٹھیک کرنے کے لئے کچھ اہم تجاویز مرتب کی ہیں ۔ہم نے سیاسی قائدین کودرخواست کی ہے کہ وہ اپنے اپنے معاشی منشور ہمارے ساتھ شیئر تاکہ ایک ایسا چارٹر آف اکانومی بنانے میں مدد مل سکے جوتمام پولیٹیکل پارٹیز کے موقف کی ترجمانی کرتا ہو ۔انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر ہیلے کالج کے اشتراک سے سیمینارز اور ورکشاپس منعقد کرے گا، انہوں نے کہاکہ لاہور چیمبر کا ایگزیکٹو کمیٹی ممبر ہر پندرہ دن بعد ہیلے کالج میں چیئرسنبھالا کرے گا جو لاہور چیمبر کے لیے قائم کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں