معاشی ترقی کے لیے سیاسی عزم ضروری ہے: خرم نواز گنڈاپور

Media Network Pakistan

لاہور (ایم این پی) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ معیشت میں تاجر برادری کا بنیادی کردار ہے۔ ان کی سہولت اور موثر شرکت قومی و معاشی ترقی کے لیے اہم ہے۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کر رہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے بھی اس موقع پر خطاب کیا جبکہ اجلاس میں ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بھی موجود تھے۔خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سیاسی عزم کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں، گذشتہ 50 سالوں میں ہم نے اپنے آئین میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ترامیم کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ برائی جڑ میں ہے اور ہم شاخیں کاٹ رہے ہیں۔ 60 کی دہائی میں ہم سوچ رہے تھے کہ شاید ہم عسکری پر بھارت کا مقابلہ نہیں کر پائیں گے اس لیے ہم نے اپنے ایٹمی پروگرام کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا،آغا شاہی ہی تھے جنہوں نے ایٹمی پروگرام شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی صلاحیت حاصل کرنے کے بعد ہمیں اپنے اخراجات میں کمی لانا چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دو طرح کی ترسیلات آرہی ہیں، پہلی وہ ترسیلات ہیں جو بیرون ملک مقیم کوئی شخص اپنے گھر والوں کو بھیجتا ہے اور دوسری وہ جو سرمایہ کاری کے مقصد کے لیے بھیجی جارہی ہیں، بدقسمتی سے ان ترسیلات کو ہم نے تعمیراتی شعبے کی طرف منتقل کردیا ہے کیونکہ آنے والی حکومتوں کے پاس وسیع البنیاد پالیسی نہیں ہے، ہم نے گزشتہ برسوں میں اپنی ہتھیار سازی کی صلاحیت کو ترقی دی ہے لیکن سول سیکٹر میں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ہر حکومت مسلسل بحران کا شکار رہی۔ ہمارے پاس دنیا میں سب سے خراب ہوائی جہاز کے ملازمین کا تناسب ہے حالانکہ ہم اپنے دور کے بہترین تھے۔ انہوں نے کہا کہ گرے اکانومی کو پالیسیوں کے استحکام اور ضروری یقین دہانیوں کی ضرورت ہے ان کے بغیر یہ قانونی معیشت میں نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے پاس پوری یورپی یونین سے زیادہ گاڑیاں ہیں اس لیے ہمیں اپنے اخراجات کم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں دیرینہ منافع بخش پائیدار منصوبوں کی طرف جانا ہے جیسے بڑی مقدار میں چھوٹے ڈیم بنانا، چھوٹے اور درمیانے درجے کے لیے سرمائے کی لاگت کو کم کرنا، اپنے چھوٹے صنعت کاروں کو سستے نرخوں پر خام مال کی فراہمی کے علاوہ انہیں سستے قرضوں کی فراہمی۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے سے لے کر صحت کے شعبے تک ہمیں زبردست تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ پی اے ٹی اور ایل سی سی آئی کو آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کے لیے ایک دوسرے کی سرپرستی کرنے کی ضرورت ہے ۔اس موقع پر لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ لاہور چیمبر نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ چارٹر آف اکانومی پر دستخط کریں۔ اس سلسلے میں تجاویز مرتب کرکے انہیں بھیجی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر میں کمی تشویشناک ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی اعتماد سازی کے لیے حکومت کو اقدامات اٹھانا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ انٹربینک ریٹ میں فرق دور کرنا بھی ضروری ہے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی بینکنگ چینلز کے ذریعے ہی رقوم ملک میں بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو ترقی دینے کے لیے سیاسی استحکام اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو غیر پیداواری اخراجات میں کمی لانی چاہیے تاکہ خزانے پر سے بوجھ کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ فوری طور پر ٹریڈ اور مانیٹری پالیسی دی جائے تاکہ صنعت و تجارت کی ترقی میں مدد ملے۔ انہوں نے کہا کہ نقصان سرکاری ادارے خزانے پر بڑا بوجھ بنے ہوئے ہیں۔ انہیں منافع بخش بنانے یا پھر ان کی نجکاری کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے ٹیکس بیس میں فوری اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کے لیے آسان قرضوں تک رسائی آسان بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توانائی کے متبادل ذرائع اور انرجی مکس کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیلابوں کے مسائل پر قابو پانے اور سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے ڈیم تعمیر کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ گرے اکانومی پر قابو پانے کے لیے راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سکلڈ لیبر ایکسپورٹ کرکے ملک قیمتی زرمبادلہ کما سکتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں