یمن اور پاکستان کے درمیان تجارت کے فروغ کی وسیع گنجائش ہے: سفیر

Media Network Pakistan

لاہور (ایم این پی) یمن کے سفیر محمدمطاہر الاشعبی نے کہا ہے کہ یمن اور پاکستان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں جس سے فائدہ اٹھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کر رہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ نائب صدر عدنان خالد بٹ نے بھی خطاب کیا۔سفیر نے اپنے خطاب میں لاہور کی خصوصی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی، ثقافتی اور معاشی حوالے سے یہ شہر بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت کے فروغ کی راہ میں آنے والے چیلنجز پر قابو پانا ہوگا، پاکستان ایک اہم مارکیٹ ہے ، دونوں ممالک کے درمیان جدہ، مسقط اور دبئی کے راستے بھی تجارت ہورہی ہے۔ سفیر نے کہا کہ وہ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ عرصہ سے پاکستان میں مقیم اور گہری وابستگی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے میں بنیادی کردار کاروباری برادری کا ہے لہذا اسے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ پاکستان اور یمن او آئی سی کے درمیان بہترین دوستاہ تعلقات ہیں، اعداد وشمار کے مطابق 2021-22 میں یمن کو پاکستان کی کل برآمدات تقریباً 76 ملین ڈالر تھیں جو رواں مالی سال 2022-23 کے پہلے دس ماہ میں کم ہو کر تقریباً 38 ملین ڈالر رہ گئیں۔ یمن سے درآمدات 2021-22 میں 8 ملین ڈالر سے کم ہو کر رواں مالی سال 2022-23 کے پہلے دس مہینوں میں 1 ملین ڈالر سے کم ہو گئیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تجارتی حجم 2021-22 میں 84 ملین ڈالر سے کم ہو کر رواں مالی سال 23-2022 کے پہلے دس ماہ میں 40 ملین ڈالر سے بھی کم ہو گیا ہے، یہ اعداد و شمار بہترین دوستانہ تعلقات کی عکاسی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی عالمی تجارت جو کہ تقریباً 9.23 بلین ڈالر ، ہے، اس میں پاکستان کا حصہ بڑھانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ پاکستان یمن کو چاول، تمباکو، جوتے، چینی اور کنفیکشنری اور سیمنٹ وغیرہ برآمد اور یمن سے لوہے اور سٹیل ویسٹ وغیرہ درآمد کرتا ہے۔ کاشف انور نے کہا کہ پاکستان میں یمن کو مختلف اشیاءبرآمد کرنے کی بڑی صلاحیت ہے ۔ یمن کی ملبوسات کی درآمدات 240 ملین ڈالر، بنے ہوئے کپڑے کی 203 ملین ڈالر، گوشت 179 ملین ڈالر، مکئی 168 ملین ڈالر، جوتے 157 ملین ڈالر، فرنیچر 104 ملین ڈالرہے۔ پاکستان ان شعبوں میں یمن کو اپنی برآمدات بڑھا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یمن میں توانائی کے شعبے بالخصوص تیل اور گیس کی تلاش کے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ پاکستان توانائی درآمد کرنے والا ملک ہونے کے ناطے یمن سے تیل اور گیس کی درآمد سمیت توانائی کے شعبے میں تعاون کے مواقع تلاش کر سکتا ہے۔لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ پاکستان کے پاس تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، انجینئرنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے مختلف شعبوں میں ہنر مند افرادی قوت موجود ہے، جس سے یمن بھرپور فائدہ اٹھاسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں