لاہور (ایم این پی)بہترین آئی ٹی کمپنیوں کی خدمات کا اعتراف کرنے کے لیے ایک شاندار تقریب منعقد کی جس کے مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی تھے ۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر ظفر محمود چودھری ،نائب صدر عدنان خالد بٹ اور کنوینر ایل سی سی آئی آئی ٹی ایوارڈز میاں جبار خالد نے بھی اس موقع پر خطاب کیا جبکہ سابق عہدیداران اور ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بھی موجود تھے۔اباکس کنسلٹنگ ٹیکنالوجی کی فاطمہ اسد سعید کے نمائندہ اور ٹیک باو¿ٹ کے جازب زمان نے پریذیڈنشل ایوارڈز حاصل کیے۔ ملٹی نیٹ پاکستان کے عدنان حیات زیدی نے فیلڈ آف انفراسٹرکچر اینڈ کمیونیکیشن سروس پرووائیڈر کا ایوارڈ، ڈگنیٹو ایس ایم سی کے کاشف شیل عابد ، میسرز سنرجی ایم ایس پی، آل زون ٹیکنالوجیز کے محمد ارشاد، کوبلڈ کے عماد ملک، ABFA ٹیکنالوجیز کے عبدالوہاب احمد نے بہترین سافٹ ویئر ہاو¿س کا ایوارڈ، S.T.A.R.S کے شہریار عامر تراب علی، این جے ڈائنامک سلوشن کے داو¿د نذیر، ریسورس کے فراز حیدر،پروفیشنل اینڈ آئی ٹی ٹریننگ سینٹر کے حسیب اللہ خان، ای کامریڈز کے حافظ احمد، محمد فارمیسی اینڈ آئی ٹی سلوشنز کے محمد زید مقصود نے ایل سی سی آئی کے بہترین سافٹ ویئر پرووائیڈرکا ایوارڈ، پیک سلوشنز کے محمد مدثر نعیم، پی این وائی ٹریننگ کے وہاب یونس نے آئی ٹی انسٹی ٹیوشن شیلڈ حاصل کی۔ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز ریاض احمد کو خصوصی ایوارڈ دیا گیا۔ اس موقع پر صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کو تیزی سے ترقی کرتی ہوئی دنیا سے ہم آہنگ کرنے کے لیے نئی ترجیحات اور تیز فیصلہ سازی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی وہ واحد شعبہ ہے جس میں پاکستان انسانی سرمائے کی سرمایہ کاری کر کے اعلیٰ مقام حاصل کر سکتا ہے ،جدید دور میں انسانی عقل قدرتی وسائل سے کہیں زیادہ اہم ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ انڈسٹری لگانے سے کہیں کم وقت آئی ٹی سیکٹر میں منصوبہ لگانے میں لگتا ہے اور اس میں مالی وسائل کی نسبت انسانی وسائل کی اہمیت کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس بہت تیزی سے فروغ پارہی ہے ، مستقبل میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ساتھ ساتھ سپر سکلڈ ہیومن ریسورسز کی اہمیت بھی بہت زیادہ ہوجائے گی۔ انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے لاہور چیمبر کی کوششوں کو سراہا اور ایوارڈز حاصل کرنے والی کمپنیوں کو مبارکباد دی۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ 21ویں صدی میں ٹیکنالوجی نے انقلاب برپا کردیا ہے، ترقی یافتہ ممالک صنعتی انقلاب کی ضروریات کے مطابق کام کررہے ہیں تاکہ وہ گلوبل ڈیجیٹل اکانومی کا حصہ بن سکیں جس کا حجم دس ٹریلین ڈالر سے بھی زائد ہے۔ نہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری نے گزشتہ چند دہائیوں میں گرانقدر ترقی کی اور آج یہ قومی معیشت کا بڑا حصہ بن چکی ہے۔لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ مارکیٹ کے بدلتے ہوئی تقاضوں کے مطابق ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ملکی اور غیر ملکی کلائنٹس کو آئی ٹی خدمات فراہم کرنے پر آئی ٹی کمپنیاں تعریف کی مستحق ہیں۔کاشف انور نے مزید کہا کہ بورڈ آف انوسٹمنٹ کے اعدادوشمار کے مطابق آئی ٹی انڈسٹری پاکستان کا جی ڈی پی میں ایک فیصد ہے، ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 10,000 آئی ٹی کمپنیاں ہیں اور 500,000 سے زائد آئی ٹی پروفیشنلز اس شعبے سے وابستہ ہیں، جب کہ فری لانس ڈویلپمنٹ میں ہمارا ملک چوتھے نمبر پر ہے۔ ہمارے ملک میں 20 سے زیادہ آئی ٹی پارکس ہیں۔ اس شعبے کی صلاحیت سے بھرپور استفادہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے آئی ٹی انفراسٹرکچر میں مزید سرمایہ کاری کریں، جدت کو فروغ دیں اور نجی شعبے اور حکومت کے درمیان تعاون کی حوصلہ افزائی کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر نے حالیہ دنوں میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق، ہماری آئی ٹی برآمدات 2020-21 میں 2.1 بلین ڈالر تھیں اور 2021-22 میں 2.6 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ تاہم رواں مالی سال کے دس ماہ میں آئی ٹی کی برآمدات کا حجم اب بھی 2.1 بلین ڈالر ہے۔حکومت اس شعبے کی ترقی کے لیے سازگار پالیسیاں بنائے تاکہ ملک کا آئی ٹی سیکٹر مزید ترقی کر سکے۔انہوں نے صدر پاکستان کو بتایا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وفاقی بجٹ 2023-24 کے لیے تجاویز حکومت کو ارسال کر دی ہیں۔
سولہ کمپنیوں نے لاہور چیمبر کے آئی ٹی ایکسیلنس ایوارڈز حاصل کرلیے
Media Network Pakistan