لاہور (ایم این پی) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عرفان اقبال شیخ نے لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور سے ملاقات کی جس میں موجودہ معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر ایف پی سی سی آئی نے پالیسی ریٹ میں حالیہ اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کاروباری ماحول کی بہتری کے لیے مل کر آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ معیشت کو پٹری پر لانے کے لیے سیاسی استحکام اور اعتماد سازی ضروری ہے۔ معیشت کی بہتری کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو چارٹر آف اکانومی پر دستخط کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام اور اعتماد کا فقدان ملکی معیشت کے فروغ کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے چارٹر آف اکانومی پر دستخط کرنے تک مسائل حل نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے پالیسی ریٹ میں مزید اضافہ کرکے اسے 21فیصد تک پہنچا دیا ہے، صنعت و تجارت کے لیے اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے اور یہ صنعت سازی و نجی شعبے کی ترقی کے عمل پر منفی اثر ڈالے گا۔ نہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں اضافہ کرکے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے مہنگائی کے دباو¿ کو کم کرنے کا بہترین طریقہ ملکی پیداوار میں اضافہ، صنعت کاری اور برآمدات میں اضافہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پالیسی ریٹ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پہلے ہی بہت زیادہ ہے جسے کم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ اس سے تجوریوں میں پڑے ڈالرز معاشی سرکل میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم دیکر دس ارب ڈالر کے لگ بھگ گردش میں لائے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر اور ایف پی سی سی آئی اہم ادارے ہیں اور مل کر معاشی حوالے سے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ملک کی بہترین ساکھ اجاگر کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کی مضبوطی اس کے ذیلی اداروں کی مضبوطی میں مضمر ہے، اس لیے تمام چیمبرز کو چاہیے کہ وہ صنعت و تجارت کے فروغ کے لیے کام کریں۔
ایف پی سی سی آئی اور لاہور چیمبر کاروباری ماحول کی بہتری کے لیے مل کر کام کریں گے
Media Network Pakistan