لاہور(ایم این پی)پنجاب پولیس اور یو ایس آئی پی کے اشتراک سے
آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر مقررین نے خطاب میں خواتین پولیس افسران کی خدمات اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔
صوبہ پنجاب میں خواتین کی تعداد زیادہ جبکہ پولیس فورس میں نمائندگی کم ہے، اس کمی کو جلد دور کیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب
پولیس فورس میں خواتین کا بھرتی کوٹہ 25فیصد اور ایس ایچ او زمیں بھی ضلع کے مطابق کوٹہ بڑھانا چاہئے۔ عامرذوالفقار خان
خواتین پولیس کے مسائل کا بخوبی ادراک ہے، ان کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔عامر ذوالفقار خان
پنجاب میں ایس ایچ اوز، انچارج انویسٹی گیشن سے لے کرضلعی پولیس سربراہ تک خواتین افسران کو تعینات کیا جارہا ہے۔ آئی جی پنجاب
خواتین پولیس کے مسائل کے حل کیلئے صوبائی وومن پولیس کانفرنس کا انعقاد خوش آئندہے۔چیف سیکرٹری پنجاب
خواتین پولیس افسران و اہلکاروں کے مسائل کے حل کیلئے پنجاب حکومت ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔ عبداللہ خان سنبل
لاہور16جنوری- انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب عامر ذوالفقار خان نے کہا کہ خواتین افسران و اہلکار پنجاب پولیس کا انتہائی اہم حصہ ہیں جنہیں مختلف اضلاع میں ایس ایچ اوز، انچارج انویسٹی گیشن سے لے کرضلعی پولیس سربراہ تک کے عہدوں پر تعینات کیا جارہا ہے۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ پولیس فورس میں خواتین کا بھرتی کوٹہ 25فیصد اور ایس ایچ اوز تعیناتی میں بھی ضلع کے مطابق کوٹہ بڑھایا جائے گا۔ عامرذوالفقار خان نے کہاکہ صوبہ پنجاب کی آبادی میں خواتین کا تناسب زیادہ جبکہ پولیس فورس میں نمائندگی کم ہے، اس کمی کو جلد دور کیا جائے گا،خواتین پولیس ملازمین کے مسائل کا بخوبی ادراک ہے، ان کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔چیف سیکرٹری پنجاب عبداللہ خان سنبل نے کہاہے کہ خواتین پولیس افسران واہلکاروں کے مسائل اجاگر کرنے کیلئے پنجاب پولیس اور یو ایس آئی پی (USIP)کے اشتراک سے صوبائی وومن پولیس کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایسے پروگرام نہ صرف فورس کو درپیش اہم مسائل کی جانب توجہ دلاتے ہیں بلکہ انہیں حل کرنے کیلئے لائحہ عمل تشکیل دینے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے کہاکہ خواتین پولیس افسران و اہلکاروں کے مسائل کے حل کیلئے پنجاب حکومت ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ تمام آر پی اوز، ڈی پی اوز خواتین پولیس افسران و ملازمین کے مسائل کی نشاندہی کریں جبکہ اضلاع اور یونٹس دوروں میں لیڈی آفیسرز سے انٹریکشن کرکے ان کے مسائل پر بات کروں گا۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ فیلڈ میں سپروائزری عہدوں پر خواتین افسران کی تعیناتی کے اچھے نتائج ملے ہیں لہذاپولیس فورس کا حصہ بننے والی خواتین کو بھی دفاتر کی بجائے فیلڈ میں کام کرنے کو ترجیح دینی چاہئیے۔عامر ذوالفقار خان نے کہاکہ پولیس فورس کا حصہ بننے والی خواتین تربیت یافتہ فورس کا حصہ ہیں جنہیں میں ہر میدان میں فرنٹ فٹ پر دیکھنا چاہتا ہوں۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ خواتین پولیس اہلکاروں کی ٹرانسفر پوسٹنگ اور چھٹیوں سمیت دیگر محکمانہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا اور انہیں مرد افسران واہلکاروں کے شانہ بشانہ محکمانہ ترقی اور آگے بڑھ کر خود کو منوانے کے یکساں مواقع دیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار دونوں افسران نے آج الحمرا ہال نمبر2میں پنجاب پولیس کے زیر اہتمام منعقدہ منعقدہ پہلی صوبائی ویمن پولیس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس اوریو ایس آئی پی(USIP)کے اشتراک سے پہلی صوبائی ویمن پولیس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ویمن پولیس آفیسرزاور زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ نامور خواتین شخصیات نے شرکت کی۔کانفرنس میں مختلف مقررین نے پولیس فورس کا حصہ بننے والی خواتین افسران واہلکاروں کے مسائل بارے اظہار خیال کیا۔ کانفرنس میں ایس ایس پی ندا عمر چھٹہ نے ویمن پولیس کونسل کے قیام، مقاصد اور کردار پر پریزنٹیشن پیش کی جس کے بعد خواتین افسران و اہلکاروں کو درپیش مسائل اور مشکلات کی نشاندہی کے حوالے سے فکر انگیز سیشن کا انعقادکیا گیا،ڈی ایس پی عثمان حیدر،انسپکٹر رابعہ نوشین،سب انسپکٹرز عشرت رشید اورمہرین فاطمہ نے اظہار خیال کیا جبکہ اس سیشن کی میزبانی ایس ایس پی رفعت بخاری نے کی۔ مقررین نے پولیس فورس کا حصہ بننے والی لیڈی افسران واہلکاروں کی پیشہ ورانہ زندگی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔ کانفرنس کے دوسرے مرحلے میں Gender Inclusive Policing کے موضوع پر سیشن کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت پنجاب کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن کی سابق چئیرپرسن فوزیہ وقار نے کی جبکہ سمیرا صمد،تنویر جہاں،ندا عثمان،زوئی رچرڈز، عاطف مرزااور عمارہ شیرازی نے بطور سپییکر گفتگو کرکے اظہا ر خیال کیاسیشن کی میزبانی یو ایس آئی پی سے آمنہ کیانی نے کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ایک روزہ کانفرنس کا مقصد پولیس فورس میں تعینات خواتین کو درپیش مسائل و مشکلات کا ٹھوس حل تلاش کرنا ہے اور کانفرنس کے سیشنز میں پیش کی جانے والی تجاویز اور مسائل پر گفتگو کرکے مستقبل کا لا ئحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔کانفرنس میں ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ ذوالفقار حمید، یو ایس آئی پی کے کنٹری ڈائریکٹرعمران خان،پنجاب کونسل فار ہیومن رائٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرشفیق چوہدری سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس کے اختتام پرپنجاب پولیس اور یو ایس آئی پی کی جانب سے سپیکرزاور مہمان خصوصی میں شیلڈز اور سووینئرز بھی تقسیم کئے گئے۔
٭٭٭٭٭٭٭
الحمرا ہال میں پہلی صوبائی ویمن پولیس کانفرنس کا انعقاد
Media Network Pakistan