لاہور(امجدعلی برکت/ایم این پی)واسا سال2022بھی خاطر خواہ تبدیلیاں نہ لاسکا۔سابق ایم ڈی واسا زاہد عزیز کے بنائے گئے منصوبوں کوایم ڈی غفران گجرمکمل کرنے کیلئے کوشاں رہے۔واٹر ٹینک کے علاوہ کوئی بڑا منصوبہ شروع
نہ ہوسکا۔وائس چیئرمین شیخ امتیاز کی موجودگی میں واسا ہیڈآفس سیاسی ڈیرہ بھی بنارہا۔تبدیلی سرکارکے سیاسی معاملات واسا ہیڈ آفس میں ہی حل ہوتے تھے۔سیاسی اثرورسوخ کا یہ عالم تھاکہ ڈی ایم ڈیزکی سیٹوں پرتعینات افسران بھی اختیارات استعمال کرنے سے قاصرتھے۔واسا میں ون مین شوجاری تھا،انتظامیہ کی توجہ صرف ریونیو اکٹھا کرنے تک محدودرہی۔رواں مالی واساکو 50 کروڑ 64 لاکھ روپے کے تخمینہ سے17سکیمیں شروع کرنے کی منظوری دیگئی۔ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ مینجمنٹ یونٹ بھی نہ بن سکا۔شاہ جمال سیوریج سسٹم تبدیلی۔ہربنس پورہ اورمحلقہ علاقو ں میں نئے ٹرنک سیور پرکام شروع نہ ہوا۔خاطر خواہ فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے ترقیاتی کام متاثر ہوئے۔واسا کاجون 2022 سے دسمبر تک کوئی میگاپراجیکٹ مکمل نہ ہوسکا۔واسا انتظامیہ کے تمام ٹائونز میںجونئیر افسران براجمان رہے۔صرف ون مین شوکام چلانے میں مصروف۔ڈی ایم ڈیزبھی صرف برائے نام سیٹوں پر موجود،موجودہ حکومت نے رواں مالی سال کوترقیاتی کاموں کا سال قراردیتے ہوئے پنجاب حکومت نے واٹر سپلائی اورسیوریج انفراسٹرکچرکواپ گریڈ کرنے کے منصوبے
دیئے۔رواں مالی سال واسا کو50کروڑ64لاکھ روپے کے تخمینہ سے17سکیموں کی منظوری دی گئی۔17سکیموں پر کام کا آغازبھی کیا۔ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بابوصابوکیلئے پراجیکٹ یونٹ نہ بن سکا۔غیرملکی فنڈز سے پی ایم یوپر6کروڑ14لاکھ روپے لاگت آنا تھی۔شاہ جمال روڈ پرسیوریج سسٹم کی تبدیلی کیلئے ایک کروڑروپے کاتخمینہ فائلوں میں بند۔ہربنس پورہ علاقوں میں نیا ٹرنک سیوربچھانے کیلئے 7کروڑ پچاس لاکھ روپے کا کام شروع نہ ہوسکا۔شملہ ہل،فرخ آباد، داتا گر،انارکلی،راوی روڈ کے علاقوں میں فی کس ڈیڑھ کروڑ روپے کا بجٹ استعمال نہیں کیاگیامذکرہ علاقوں میں واٹر سپلائی
لائنیں تبدیل ہونا تھی جونہ ہوسکیں۔ایم ڈی واسا غفران احمدنے زاہد عزیز کی ریٹائرمنٹ کے بعد6جون2022کو بطورایم ڈی واسا لاہورکا چارج سنبھالاتو واسا لاہورفنانشل کرائسس کاشکارتھا۔مون سون سرپرتھا ڈیسلٹنگ پروگرام کوبلاتعطل جاری رکھا گیاجس میں واسا لاہور کی3000کلومیٹرسیوریج لائن، 76کلومیٹر سے زائدڈرین لائنزکے دوسائیکل مکمل کیے گئے۔خصوصاََنشیبی علاقوں میں کوپرروڈ،جی پی او،نابھہ روڈ،قرطبہ چوک،ایک موریہ،دوموریہ پل سمیت دیگر علاقوں میں خصوصی ڈیسلٹنگ آپریشن کروایا گیااس کے علاوہ شہر بھر میں16ایمرجنسی کیمپس کے قیام کو بھی یقینی بنایا گیا۔شہر بھر میں موجود 30 انڈر پاسزمیں ٹریفک کے بہاو کو یقینی بنانے کے لیے ڈسپوزل اسٹیشن کوفعال کیا گیا۔مون سون بارشوں کے درمیان20سالہ بارشی ریکارڈ بھی ٹوٹا7گھنٹوںکے کم ترین وقت میں تاجپورہ کے ایریا میں238ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی لیکن تاجپورہ میںزیرزمین واٹرٹینک نہ بننے سے تاجپورہ سے ملحقہ علاقہ پانی میں ڈوبارہا اس طرح کشمیر روڈ اور شیرانوالہ گیٹکےملحقہ علاقوں میں بارشی پانی سے پیدا ہونے والی اربن فلڈنگ کا خدشہ ختم ہوگیا۔واسا لاہور بے جا ٹیوب ویلزچلانے پرپابندی لگائی ہے۔10گھنٹے تک ٹیوب ویلزچلاکرعوام کوپانی کی فراہمی کوبھی یقینی بنایاگیاہے اورساتھ ساتھ زیرزمین پانی کے خزانے پربھی بوجھ کوکم کیاگیاہے۔ واسا لاہور نے ٹیوب ویل ٹائمنگ کنٹرول کرکے28کروڑگیلن یومیہ پانی بچایاہے۔سیٹیزن پورٹل پر6ماہ پہلے واسالاہورکاسیٹیسفکشن لیول63فیصد تک تھا۔ایم ڈی واسا کے اقدامات کی وجہ سے80فیصدتک سیٹسفیکشن لیول دیکھنے میں آیاہے۔اس کے علاوہ کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم میں سیٹیسفیکشن لیول67فیصدسے بڑھ کر79فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ لارنس روڈگارڈن زیرزمین واٹرٹینک کی کامیابی کے بعدواسا لاہور نے اس مون سون میں مزید2زیرزمین واٹر ٹینکس کوبھی فعال کردیاجس سے بارشی پانی کونہ صرف محفوظ بنایاجا سکا بلکہ اربن فلڈنگ کے خدشات کوبھی ختم کرنے میں مددملی۔کشمیر روڈ واٹرٹینک اورشیرانوالہ زیر زمین واٹر ٹینک کےبعد واسا لاہور مستقبل میںمزید8واٹرٹینکس بنانے کاارادہ رکھتا ہے جس سے کروڑوں گیلن پانی بچانے میں مدد ملے گی۔ واسا کی جانب سے سمارٹ واٹرمیٹرنگ منصوبہ میں نئی جان پڑگئی ہے۔واسا لاہور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پروگرام کے تحت سمارٹ واٹرمیٹرنگ منصوبہ شروع کیاجارہا ہے جو کہ حتمی مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔زنگ لانگ واٹرمیٹرکمپنی بہت جلد کام کا آغاز کرے گی۔اس منصوبہ سے زیر زمین پانی بچایا جا سکے گااس کے علاوہ نان ریونیوواٹر،پانی کی لیکیج، بجلی کی بچت،پانی کی بہتر فراہمی میں بھی مددملے گی۔ دوسال میں ساڑھے7لاکھ صارفین کوواٹرمیٹرلگاکردیئے جائیںگے جس
سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ ملک میںنئی سرمایہ کاری کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔۔واسا لاہور میں بین الاقوامی وفودکے آنے کا سلسلہ جاری ہے جس میں جائیکاجاپان، آسٹریلین ہائی کمیشن،انٹرنیشنل فنانس
کارپوریشن،یورپین مشن اے ایف ڈی،ہنگری وفد،بڈاپسٹ واٹر ورکس،نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ،کے ایف ڈبلیو سمیت دیگر وفد نے واسا کا دورہ کیا۔2022ئ میںجائیکا جاپان کی واسا لاہورکوپمپنگ اسٹیشن اورہیوی مشینری کی فراہمی کا اعادہ جبکہ آسٹریلین ہائی کمیشن نے بھی دیگرترقیاتی کاموں میں مددکی فراہمی کاوعدہ کیا۔ایشین انفراسٹرکچربینک کے وفد نے سرفس واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ اورلاریکس کالونی سیوریج منصوبہ کی پیش رفت کاجائزہ لیا۔سرفس واٹر منصوبہ کا تخمینہ تقریباََ21ارب روپے ہے جس پرتیزی سے کام جاری ہے۔اس منصوبے سے100کیوسک پانی بی آر بی کینال سے لے کر صاف کیا جائے گا۔2022ئ میں واسا لاہور نے ڈسپوزل اسٹیشن پر سولرسسٹم کی تنصیب کروادی ہے جس سے بجلی کی بچت کوممکن بنایا جاسکے گا۔2022ئ لاہور ٹیوب ویل آپریٹرزکو اپگریڈیشن اورٹائم سکیل پرموشن ، الائونسزکویقینی
بنایاگیا۔واسا لاہورنے سالہ سال سے نادہندہ ہائوسنگ سوسائٹیوں سے انفراسٹرکچر چارجزکی مدمیں کروڑوں روپے وصول کیے ۔ان اقدامات کا نتیجہ یہ نکلاواسالاہورکے ریونیو میں10کروڑسے زائد ماہانہ اضافہ ممکن ہوسکاہے۔6ماہ قبل ایوریج ریونیوکولیکشن57کروڑ تھی لیکن اب یہ کولیکشن 75 کروڑ روپے تک پہنچ چکی ہے۔ان6ماہ کے دوران6000غیرقانونی کنکشن کوواسا نیٹ میں لایاگیاہے اورتقریباََ 3000صارفینٟجن کوکمرشل کی بجائے گھریلوصارفین کے ریٹ سے بل جارہا تھاٞسے 62لاکھ روپیے ماہانہ واسا نیٹ ورک میں ریونیوشامل ہوا ہے۔اب تک ہائوسنگ سوسائیٹیز سے آپریٹیواورپرائیویٹ ہائوسنگ سکیموںسے سیوریج اورڈرینج چارجزکی مدمیں76کروڑسے زائد وصولی کی جاچکی ہے۔
واساکوئی بڑا منصوبہ شروع نہ کرسکا،ریونیو میں معمولی بہتری
Media Network Pakistan