لاہور ( ایم ایں پی) سیکرٹری ایمرجنسی سروسز، ڈاکٹر رضوان نصیر نے پاس آؤٹ ہونے والے 41 ریسکیو ڈرائیورز سے حلف لیا اور انہیں ان کی پیشہ ورانہ تربیت کی کامیابی سے تکمیل اور اس زندگی بچانے والی ایمرجنسی سروس کا حصہ بننے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے ایمرجنسی گاڑیوں کو احتیاط سے چلانے اور رفتار کی حد کے اندر رہنے کا مشورہ دیا،انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی میں ریسپانس اور سیریس مریضوں کو ہسپتالوں تک بروقت پہنچانے میں تربیت یافتہ ریسکیو ڈارئیور کا کردار انتہائی اہم ہے۔ پاس آؤٹ ہونے والے سندھ کے ریسکیورز نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی، لاہور سے تربیت مکمل کی ہے۔
جمعہ کو ایمرجنسی سروسز اکیڈمی (ریسکیو 1122) لاہور میں سندھ کے لیے تربیت یافتہ ریسکیورز کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد کیا گیا جس میں سیکریٹری ایمرجنسی سروس ڈاکٹر رضوان نصیر مہمان خصوصی تھے۔ پاسنگ آؤٹ تقریب میں ایڈمنسٹریٹر ایمرجنسی سروسز اکیڈمی، ہیڈ آف میڈیکل ونگ، ڈپٹی ڈائریکٹر فائر اینڈ ریسکیو، ایمرجنسی سروسز ہیڈ کوارٹرز اور اکیڈمی کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔ مختلف صوبوں سے آنے والے ٹرینی ریسکیورز اور انسٹرکٹرز کی بڑی تعداد نے بھی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا مشاہدہ کیا۔
پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر رضوان نصیر نے ایمرجنسی سروسز کے آغاز سے لے کر UN-INSARAG سرٹیفیکیشن حاصل کرنے اور ترکی کے زلزلے کے ریسپانس اور ایمرجنسی سروسز کی کارکردگی کو بھی شیئر کیا، جس میں اکتوبر 2004 سے اپنے قیام سے لے کر اب تک ڈیڑھ کروڑ سے زائد ایمرجنسیز کے متاثرین کوریسکیو سروسز کی فراہمی ہے، انہوں نے کہا کہ فائر ریسکیو سروس نے 244,963 سے زائد فائر ایمرجنسیزپہ ریسپانس کرتے ہوئے جدید خطوط پر پیشہ ورانہ فائر فائٹنگ کے ساتھ 687 بلین سے زائد کے نقصانات کو بچایا ہے۔
مزید برآں ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ آپ اللہ کے چنے ہوئے افراد ہیں جو نہ صرف ایمرجنسی متاثرین کو بروقت ایمرجنسی سروسز فراہم کرکے اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہیں بلکہ لوگوں کی دعائیں بھی حاصل کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کو راضی کرتے ہیں، اب یہ ہماری ذمہ داری ہے ایمانداری، خلوص اور جذبے کے ساتھ اپنا کام کریں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی نے اپنے قیام سے لے کر اب تک پاکستان کے تمام صوبوں کے لیے 26000 سے زائد ایمرجنسی اہلکاروں کو تربیت دی ہے اور اکیڈمی دوسرے ممالک یعنی تاجکستان، شام اور سری لنکا کے ایمرجنسی پروفیشنل کو بھی تربیت فراہم کر چکی ہے۔
قبل ازیں پاس آؤٹ ہونے والے سندھ ریسکیور نے ڈیپ ویل ریسکیو، واٹر ریسکیو، فائر فائٹنگ، اربن سرچ اینڈ ریسکیو، محدود جگہ سے ریسکیو اور اونچائی سے ریسکیو کی فرضی مشقوں کے دوران ایمرجنسی مینجمنٹ میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔ آخر میں یادگاری گروپ فوٹو کے دوران مہمان خصوصی ڈاکٹر رضوان نصیر نے سندھ کے پاسنگ آؤٹ ریسکیورز سے عہد لیا کہ وہ تمام متاثرین کو بلا تفریق ایمرجنسی سروسز فراہم کریں گے اور جان بچانے کے لیے اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔
صوبہ سندھ کی ایمرجنسی سروس کے لیے 41 ریسکیو ڈرائیور نے تربیت مکمل کرلی
Media Network Pakistan