اشیاءکی ویلیوایشن پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے: ممبر کسٹمز آپریشنز

Media Network Pakistan

لاہور (ایم این پی) ممبر کسٹمز آپریشنز ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو زیبا حئی نے کہا ہے کہ اشیاءکی ویلیوایشن پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ صرف سمگلنگ ہی نہیں بلکہ مس انوائسنگ کے حوالے سے بھی مسائل ہیں ۔ یہ کتنے فیصد ہیں اس حوالے سے اعداد و شمار دستیاب نہیں تاہم ورچوئل اسیسمنٹ شروع کردی گئی ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور سے لاہور چیمبر میںملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ساٹھ فیصد گرین چینلز ہیں ویلیوایشن بہت اہمیت کی حامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی درآمد شدہ آئٹمز کو ویلیوایشن رولنگ میں لانا چاہتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ آئٹمز اس نیٹ میں آجائیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میںاستثنی کا معاملہ دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قواعد و ضوابط کے نفاذ کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوکل پرسن مقرر اور نارتھ میں بھی کلاسیفیکیشن کمیٹی قائم کی جائے گی۔ صدر لاہور چیمبر کاشف انور نے کہا کہ ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے کسٹمز ڈیپارٹمنٹ اور کاروباری برادری کوایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔وفاقی بجٹ 2023-24 میں کنسائنمنٹ کے اندر سے دستاویزات نہ ملنے پر جرمانہ ختم کرنے سے تمام امپورٹرزکو ریلیف مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوایشن کی جانب سے کچھ اشیاءپر بار بار کسٹمز ویلیوایشن کی رولنگ جاری کرنا تاجر برادری میں تشویش کا باعث بن جاتا ہے۔ اس سلسلے میں کاروباری برادری کو معیارات سے آگاہ کیا جائے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ہمارے کچھ ممبران جن کا تعلق اسٹیل، بناسپتی گھی (کھانے کا تیل) اور فوم انڈسٹری وغیرہ سے ہے ان کے مطابق فاٹا/پاٹا کو دی گئی استثنی کی سہولت کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے فاٹا/پاٹا سے باہر کی صنعتوںپر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ کچھ سیکٹرز خاص طور پراستعمال شدہ مشینری اور استعمال شدہ آٹو پارٹس سے تعلق رکھنے والے ہمارے ممبران کے مطابق کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم یعنی وی بوک، پی ایس ڈبلیو کے تحت ڈرائی پورٹ پر اشیاءکی ڈیکلریشن کے پراسیس کو بہت وقت لگ جاتا ہے حالانکہ اس کے لیے اڑتالیس گھنٹے سے زائد کا وقت نہیں ہونا چاہیے۔ کاشف انور نے کہا کہ جب کنٹینر پورٹ سے ریلیز ہوجاتا ہے تو اس کے بعد بھی انفورسمنٹ ایجنسیوں کی جانب سے اس کی ڈاکومنٹس کی جانچ کی جاتی ہے جبکہ ہمارے خیال میں جب کوئی کنٹینر مکمل چیکنگ کے بعد پورٹ سے ریلیز ہو جائے تو پر اس کی دوبارہ چیکنگ کی ضرورت ہی باقی نہیں رہتی، البتہ اس سے وقت کا ضیاع ضرور ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائی پورٹس پر اشیاءکو صرف کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے چیک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایس آر او492 کے تحت، مرمت/دوبارہ دھونے/ری فنش کے لیے عارضی طور پر درآمد کیے جانے والے قالین کی Re-Exportکی مدت 18 ماہ سے کم کر کے 6 ماہ کر دی گئی ہے۔ اس پر کافی وقت صرف ہوتا ہے کیونکہ سارا پراسیس کسی مشینری کے استعمال کے بغیر ہاتھوں سے کیا جاتاہے لہذا ان کے لیے اٹھارہ ماہ کی مدت بحال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سمگلنگ بارڈر مینجمنٹ کے ذریعے کنٹرول کی جائے۔ گوداموں پر چھاپے مارنے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ درآمد شدہ صنعتی مشینری کے ساتھ کمپونینٹ اور اسیسریز آتی ہیں جبکہ سپیئرپارٹس ساتھ نہیں ہوتے جو بعد ازاں الگ امپورٹ کرنے ہوتے ہیں۔ کراچی کسٹمز سپیئر پارٹس مشینری کے ساتھ ہی درآمد کرنے پر زور دیتا ہے جو ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپیئر پارٹس کو مشینری کے ایچ ایس کوڈ میں ہی کلاسیفائی کرنا چاہیے اور اسی کے مطابق اسیسمنٹ کرنی چاہیے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ رواں سال کچھ مخصوص کراکری آئٹمز کی امپورٹ پر کسٹمز ویلیوایشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کسٹمز ویلیوایشن میں سو فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، اس پر نظر ثانی کی جائے اور اگر اضافہ درکار ہوتو مرحلہ وار اضافہ کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں