صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے لاہور کے تاجروں کو ایوارڈز دیئے

Media Network Pakistan

لاہور (ایم این پی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ٹاپ 12کمپنیوں کی خدمات کا اعتراف اور خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایوان صدر اسلام آباد میں اچیومنٹ ریکگنیشن تقریب 2023 منعقد کی۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے تقریب سے خطاب کیا جبکہ سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری، نائب صدر عدنان خالد بٹ، لاہور چیمبر کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر محمد ہارون اروڑہ، لاہور چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین، سابق عہدیداران اور تاجروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔لاہور چیمبر کے لیے یہ ایک تاریخی دن تھا کیونکہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے لاہور چیمبر کو کاروبار اور معاشرے کے تمام طبقات کے فروغ اور حوصلہ افزائی کے لیے کام کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ڈاکٹر عارف علوی نے لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور کے ہمراہ سکس بی فوڈ انڈسٹری کے سی ای او شیخ محمد طاہر انجم کو لیڈنگ اچیومنٹ شیلڈ، پاپولر گروپ کے ڈائریکٹر نوید رفیق، صادق جیلیٹن لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ایم عمیر ارشد، لانگ پنگ ہائی ٹیک کے سائنسدان یانگ یوآنزو اور اتحاد کیمیکلز لمیٹڈ کے ڈائریکٹر عبدالحئی کھتری کو ایکسیلنس اچیومنٹ شیلڈ، تارا گروپ پاکستان کے ایگزیکٹو گروپ ڈائریکٹر چوہدری مقصود احمد، سی ای او کو بلڈ ملک عبدالرشید، سی ای او حاجی محمد رائس اینڈ پراسیسنگ ملز حاجی امین اللہ، وائٹل فوڈز کے ڈائریکٹر شیخ آصف محمود، امپریسیو بائیو فارما کے ایم ڈی راجہ عبدالرحیم، سی ای او جے این جے پولیمر انڈسٹریز جنید افضل اور سی ای او فائن پیکجز ایم احتشام راشد کو ایمرجنگ اچیومنٹ شیلڈز دیں۔
سابق صدر فارق افتخار، سابق ای سی تحمینہ سعیدچوہدری، سیکٹری جنرل لاہور چیمبر شاہد خلیل، لیگل ایڈوائزر لاہور چیمبر خرم عباس شیخ کو بھی اعزازی شیلڈ سے نوازا۔ڈاکٹر عارف علوی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ میرے دور صدارات میں لاہور چیمبر نے مجھے سب سے زیادہ سپورٹ کیا۔انہوں نے صدر لاہور چیمبر کی بریسٹ کینسر کی اوئیرنیس، خواتین کی امپاورمنٹ کے لئے کوششوں کو سراہا اور کہا کہ وہ مسز علوی کی جانب سے بھی صدر لاہور چیمبر کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے اس عظیم مقصد کے لئے اپنی توانائیاں صرف کیں۔صدر مملکت نے کہا کہ ریاست اور اداروں کا کام ہی کار خیر ہونا چاہئے، انکا کہنا تھا کہ ریاست کمیونٹی سے نکلتی ہے اور تاجر برادری اکھٹے ہو کر سوشل ویلفئیر اور ملکی ویلفئیر میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہے۔انہوں نے صدر لاہر چیمبر کی جانب سے معاشی بحالی کے لئے دئے گئے روڈ میپ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ معاشی بدحالی سب سے پہلے تاجر برادری کو متاثر کرتی ہے اور اس کے بعد اس کا اثر عوام پر آتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ معاشی مسائل اور انکا حل بھی یہی ہے جو صدر لاہور چیمبر نے بیان کیا، معیشت کو ٹھیک کرنے کے لئے کسی آئن سٹائن کی ضرورت نہیں ہے اگر ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کی ٹیم بھی آجائے تو وہ بھی یہی کریں گے جسکا ہمیں پتا ہے اور ہم عمل نہیں کرتے۔ ہم نے جو معاشی غلطیاں کی ہیں ہمیں انکا سدِ باب کرنا ہو گا۔اگر آئی ایم ایف ہمیں ٹیکس کو بڑھانے کا کہتا ہے تو ہمیں ایلیٹ کلاس کو ٹیکس کیا جائے، وہ اکابرین جو عیاشی کرتے ہیں انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور ان طبقات تک پہنچانا ہے جو محروم ہیں۔ ایلیٹ سسٹم آف اکانومی میں معاشی بدحالی کا بوجھ عوام اٹھاتے ہیں صدر مملکت نے کہا کہاس وقت دو کروڑ اسی لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ انکو تعلیم دینے کے لئے ہمیں 55ہزار نئے سکولوں کی ضرورت ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اس معاملے کو سمجھنے کی ضرورت ہے کیونکہ آزادی سے لے کر اب تک پنجاب میں 50ہزار نئے سکول بنے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ہمیں ان آوٹ آف سکول بچوں کو یکساں مواقع دینا ہوں گے۔ پوری دنیا اس وقت ہمارے نوجوانوں کی آبادی کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتی ہیے، ہماری قدرتی وسائل کو دیکھتی ہے لیکن ہم ان نعمتوں سے فائدہ نہیں اٹھاتے۔ صدر مملکت نے کہا کہ SIFC ایک بہت اچھا اقدام ہے جو موجودہ نگران حکومت اور افواج پاکستان کی کاوش ہے اور امید ہے اس کے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔انکا کہنا تھا صدر لاہور چیمبر نے کاروبار کرنے کی آسانی کی بات کی.۔ ہر حکومت نے اس کے لئے کوشش کی کیونکہ جب تک مقامی تاجر کو کاروباری آسانی مہیا نہیں ہو گی باہر سے انویسٹمنٹ کیسے آئے گی۔انکا کہنا تھا تھا تاجروں کو ریفینڈز کے مسائل کا سامنا ہے۔ تاجروں کے پیسے پھس جاتے ہیں دولت سرکار کے پاس رہتی ہے اور اسکا سب سے زیادہ فائدہ بینکوں کو ہوتا ہے اس وقت سب سے منفع بخش کاروبار بینکوں کا ہے۔ بھارت میں اس وقت سب سے زیادہ پرسن ٹو پرسن ٹرانزیکشن ہوتی ہیں جسکا فائدہ انکی اکانومی کو ہوتا ہے۔اور مزید کہا کہ اگر ریفنڈزمیں مسائل کا سامنا ہو تا آپ سب عفاقی ٹیکس محتسب سے رابطہ کریں جو 60 دن میں آپکا فیصلہ کر دیں گے اور اپیل کی صورت میں بھی کیس میرے پاس آئے گاصدر مملکت نے کہا کہ کے سمگلنگ رکنے سے اس کے نتائج ہمارے سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ یہ کوششیں مسلسل جاری رہیں تاکہ اکانومی کو اس کا فائدہ ہو۔ یہ ایک پرانی بیماری ہے جسکا علاج کرنا ضروری ہے۔صدر مملکت نے ہائی انفلیشن پر بھی بات کی۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے غزہ کی سنگین صورتحال کا ذکر کیا اور اسرائیلی جارحیت کو بربریت اور ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جاری تنازعہ میں اب تک 10 ہزار کے قریب فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جن میں سے اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو مفادات کی بجائے اخلاقیات پر مبنی فیصلے کرنے چاہئے۔لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کاروباری برادری کے لیے بہترین کردار ادا کرنے پر ڈاکٹر عارف علوی کو سراہا اور کہا کہ خاتون اول جس طرح وومن ایمپاورمنٹ اور بریسٹ کینسر کی آگاہی کے لیے کام کررہی ہیں وہ ہم سب کے لیے ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب ان کاروباری افراد کی کامیابیوں کا اعتراف کرنے اور انہیں اجاگر کرنے کے لیے منعقد کی گئی ہے جنہوں نے اپنے کاروباری شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی کی وجہ سے زیادہ صنعتی پیداواری لاگت، افراط زر، مارک اپ کی زیادہ شرح اور یوٹیلٹی کی زیادہ پرائسز جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے بہترین اقدامات کی وجہ سے ڈالر ریٹ میں نمایاں کمی آئی اور انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے مابین ڈالر ریٹ کا فرق بھی ختم ہوا۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں پھر کمی دیکھنے میں آرہی ہے جس پر فوری قابو پانا اور ڈالر کو دو سو روپے سے نیچے لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات کا حجم چار ارب ڈالر کم ہوا تھا۔ امید ہے کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں فرق ختم ہونے کی وجہ سے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے حکومت سے تعاون کرے گا۔ کاشف انور نے کہا کہ پالیسی سازی سے قبل سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا جائے۔تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے کے فوائد بتائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ درآمد ہونے والے ضروری خام مال، کمپونینٹ اور مشینری جو ملک میں نہیں بنتی، پر ریگولیٹری ڈیوٹی، کسٹم ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی ختم کی جائیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ زرمبادلہ کی قلت کی وجہ سے ایل سیز نہیں کھل رہی ہیں۔ بہت سی امپورٹ کنسائنمنٹس پر ڈیمرج، ڈیٹینشن چارجز ان کی اپنی ویلیو سے بھی زیادہ ہوگئے۔ ہیں جو ختم کیے جائیں تاکہ انڈسٹری کا پہیہ چل سکے۔ اس کے علاوہ کاروباری شعبہ کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کی جائے، زیر التوا ریفنڈز اور متعدد بار آڈٹ کے مسائل بھی حل کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ بائیس فیصد سے نہ بڑھانا قابل تحسین لیکن اس میں کمی کی ضرورت ہے جس سے معاشی صورتحال بہتر ہوگی۔ انہوں نے صنعت سازی،درآمدات کے متبادل اور ویلیوایڈیشن پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کا قیام بہت اچھا قدم ہے جس سے ڈیفنس،آئی ٹی، ایگریکلچر، مائنز اینڈ منرلز اور انرجی کے شعبوں میں دوست ممالک سے سرمایہ کاری کا حصول ممکن ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامک بینکنگ کو فروغ دینا خوش آئند ہے۔ انہوں نے ایران، افغانستان اور روس کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کے فروغ کے لئے حکومتی اقدامات کو سراہا اور کہا کہ جن ممالک کے ساتھ باقاعدہ بینکنگ چینلز نہیں ان کے ساتھ بھی بارٹر ٹریڈ شروع کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سولر انرجی کو فروغ دیا جائے۔ اس کے علاوہ نئے آبی ذخائر اور ڈیمزخاص طور پر کالا باغ ڈیم بنانے پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔خسارے میں چلنے والے سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز کی تنظیم نو یا نجکاری کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہنرمند افرادی قوت پر توجہ دی جائے جسے بیرون ملک بھیج کر کثیر زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل تمام سیاسی جماعتوں کو ایک متفقہ چارٹرآف اکانومی مرتب کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر کو معرض وجود میں آئے سو سال ہوگئے ہیں اور یہ ملک کی معاشی بہتری میں کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تاجروں کو مبارکباد پیش کی اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ہمراہ شیلڈز پیش کیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں