سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینزکا ٹرائل کالعدم قرار دے دیا

Media Network Pakistan

اسلام آباد (ایم این پٔی) سپریم کورٹ نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے فوجی عدالتوں میں سویلیز کے ٹرائل کو کالعدم قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربنچ نے سماعت کی ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی ، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک بھی بنچ میں شامل ہیں ۔

جسٹس اعجاز الحسن نے مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا، عدالت میں فیصلہ چار ایک کی اکثریت سے سنایا گیا جس میں جسٹس یحیٰی آفریدی نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا ۔

فیصلے میں سکیشن 2 ڈی ون کو غیر آئینی قرار دے دیا گیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں شہریوں کا ٹرائل نہیں کیا جاسکتا، 9مئی کے 103 ملزمان کا ٹرائل کریمنل کورٹ میں ہی چل سکتا ہے۔

سماعت کے آغاز میں وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدالت میں یقین دہانی کروانے کے باوجود فوجی عدالتوں نے سویلین کا ٹرائل شروع کر دیا ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہمیں اس بارے میں معلوم ہے، ہم پہلے اٹارنی جنرل کو سن لیتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں