لاہورٟ(ایم این پی) جنرل کیڈر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹرمسعود شیخ نے سٹی ہسپتال لاہور میں آشوب چشم کے حوالے سے پبلک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بیماری میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ،اگر احتیاط نہ کی گئی تو یہ وبائی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ یہ بیماری عموما نزلہ زکام یا اس سے ملتے جلتے وائرس سے ہی پھیلتا ہے۔اس مرض میں ایک یا دونوں آنکھوں میں سرخی، رڑک کا احساس، آنکھوں میں سے پانی نکلنا شامل ہیں۔اگرچہ آشوب چشم عموما بینائی کیلئے خطرناک نہیں ہوتا، لیکن احتیاط لازم ہے۔ اگر مریض کی علامات تین دن میں بہتر نہ ہوں یا آنکھ میں درد ہو، روشنی اور دھوپ بری معلوم ہو یا نظر دندھلانے لگے تو فوری طور پر اپنے معالج سے رابطہ قائم کریں ورنہ بینائی متاثر ہو سکتی ہے ۔ڈاکٹر مسعود شیخ نے کہا کہ مریض متعدی ہے اسلئے پھیلاو کو روکنے کیلئے احتیاط لازمی ہے۔ آنکھوں سے نکلنے والے پانی میں یہ وائرس یا بیکٹریا ہوتے ہیں جو مرض پھیلا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر صغیر بلوچ نے کہا کہ مریضوں کو چایئے کہ آنکھوں کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں۔ اپنے تولیہ، رومال ، تکیہ غلاف وغیرہ الگ کرلیںجو کہ تندرست شخص استعمال نہ کرے۔ اس مرض میں آنکھوں پر ٹھنڈے پانی کا چھینٹا لگانا، اور دیگر عام ٹوٹکوں کا استعمال مفید ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر غلام فرید، اور ڈاکٹر منیر غوری نے کہا کہ مرض سے بچاو کیلئے ضروری ہے کہ ہاتھوں کو بار بار صاف کیا جائے اورمریض کے تولیے یا تکیے کو استعمال نہ کیا جائے۔ ڈاکٹر رانا رفیق اور ڈاکٹر محمد شہباز نے زور دیا کہ عورتوں کو اس مرض میں مبتلا ہونے کے دوران آنکھوں کا کاسمیٹک ایک دوسرے کو استعمال نہ کروائیں۔ اور کسی اور شخص کا کونٹیکٹ لینز بھی استعمال نہ کریں۔ اگر اس مرض کا جلدی سدباب کر لیا جائے تو آنکھ کو ہونے والے ممکنہ نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔بچوں میں آنکھوں میں سرخی کے ساتھ ساتھ ناک کی بندش اور ناک سے پانی کا اخراج بھی ہو سکتا ہے لیکن ان وجوہات پر بچوں کو گھر بٹھا لینا مناسب نہیں۔ بعض صورتوں میں الرجی یا پھر چھوٹے بچوں میں آنسو کو ڈرین کرنے والیی نالی کے بلاک ہونے سے بھی ہو مرض ہو سکتا ہے۔
آشوب چشم ہوتو فوری معالج کودکھائیں : ڈاکٹر مسعود شیخ
Media Network Pakistan