لاہور چیمبر کا سالانہ عشائیہ، صدر مملکت، سفیروں کی شرکت

Media Network Pakistan

لاہور (ایم این پی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سالانہ ایمبیسیڈرز ڈنر کا اہتمام کیا، جس میں پولینڈ، ہنگری، انگلینڈ، یوکرین، فلسطین، انڈونیشیا، ویت نام، جمہوریہ چیک، جنوبی افریقہ، ناروے، یمن، سوڈان، ترکی، لبنان، ایتھوپیا، کرغزستان، ازبکستان سمیت دیگر ممالک کے سفیروں نے شرکت کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی تھے، لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور اور سٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر ابراہیم شیخ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ اس پر وقار تقریب میں سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری، نائب صدر عدنان خالد بٹ، لاہور چیمبر کے سابق عہدیداران، ایگزیکٹو کمیٹی ممبران اور ممتاز کاروباری شخصیات نے بھی شرکت کی۔اپنے خطاب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بین الاقوامی امن تجارت کے فروغ کے لیے بنیادی عنصر ہے۔ انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ ترقی پذیر ممالک سے برین ڈرین کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مساوی ترقی کو ترجیح دیں۔ڈاکٹر عارف علوی نے یورپ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ باہمی تجارت نے عالمی امن کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں مہارت کا پاکستان کے ساتھ اشتراک کرے۔ انہوں نے کہا کہ برین ڈرین باصلاحیت افراد کو کھونے کا سبب بنتی ہے، مساوی ترقی اسے روکنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے سفارتکاروں پر زور دیا کہ وہ اپنے ممالک کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دیں۔ انہوں نے خواتین کو معاشی دھارے میں شامل کرنے، خصوصی افراد کی مدد کرنے اور ماحولیات کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے سفارتی برادری کے انمول کردار کا اعتراف کرتے ہوئے لاہور چیمبر کی سو سالہ تاریخ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سفارتی برادری کے ساتھ مضبوط تعلقات ہی پاکستان اوران کے ممالک کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے تجارت و سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے خصوصی طور پر سرمایہ کاری سہولیاتی کونسل کاذکر کیا جس کا مقصد دفاع، زراعت، معدنیات اور کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی/ٹیلی کمیونیکیشن، اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں نئی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جغرافیائی حیثیت، وافر قدرتی وسائل اور نوجوان و ہنرمند افرادی قوت کے حوالے سے پاکستان بے مثال ہے جوسرمایہ کاری کے لیے بہت کشش رکھتا ہے۔ انہوں نے سفارتکاروں پر زور دیا کہ وہ اپنے ممالک کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں علم اور ٹیکنالوجی بہت اہمیت کے حامل ہیںاور ان کا تبادلہ پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے کہا کہ پاکستان معاشی خود کفالت کا خواہشمند ہے اور اس مقصد کے حصول میں عالمی برادری پاکستان کی مدد کرسکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں