لاہور (ایم این پی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ہفتہ کو بین المذاہب ہم آہنگی کے موضوع پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں تمام شرکاءنے جڑانوالہ واقعے کی شدید مذمت کی اور ایسے واقعات سے بچنے کے لیے حکمت عملی بنانے کا مطالبہ کیا۔لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کانفرنس کی صدارت کی جس میں بشپ آف لاہور ندیم کامران، چیئرمین کل مسالک علماءبورڈ مولانا محمد عاصم مخدوم، کیتھولک بشپ لاہور سبسٹین شا، صدر کرسچن بزنسمین فیلو شپ پاکستان، کنوینر لاہور چیمبر کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق سلیم شاکر، صدر کرسچن لائرز ایسوسی ایشن کاشف نعمت اور مذہبی سکالر اعجاز آزاد نے خطاب کیا۔لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے بین المذاہب ہم آہنگی پر زور دیا اور کہا کہ اس المناک واقعے کے مرتکب افراد کو جلد از جلد ٹرائل کا سامنا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کو ہوا دینے والے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں۔انہوں نے کہا کہ جڑانوالہ کے واقعے نے پوری قوم کو شدید صدمہ پہنچایا ہے اور ملک کی ساکھ کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے کوئی غیر قانونی فعل کیا ہے تو کوئی بھی قانون کو ہاتھ میں لینے اور چرچ کو جلانے یا کسی پرامن مسیحی شہری پر تشدد کرنے کا مجاز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ وہ وقت یاد رکھنا چاہیے جب مسیحی برادری مسلمانوں کے ساتھ کھڑی تھی اور قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کیا تھا۔بشپ آف لاہور ندیم کامران نے کہا کہ وہ اس کانفرنس کے انعقاد پر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مشکور ہیں۔ یہ ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ یہ ہمارے بین المذاہب اتحاد کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ ایسے تمام واقعات میں ہمارے نوجوانوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کی آزادی میں اپنا کردار ادا کیا ہے تاکہ ہم آزادی کی زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ ملک نہیں چھوڑیں گے بلکہ یہیں رہ کر ان تمام چیلنجز کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں کو درست کرنا ہوگا اور ہر مذہب کا احترام کرنا ہوگا۔عاصم مخدوم نے کہا کہ یہ سازش کسی مذہب کے خلاف نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف ہے۔ اس واقعے پر دنیا بھر میں پاکستانی شرمندہ ہیں۔ ہم بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے مزید کوششیں کریں گے۔لاہور کے کیتھولک بشپ سبسٹین شا نے کہا کہ یورپی ممالک میں ہونے والے واقعات سے پاکستانی مسیحی برادری کو متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ اگر کوئی فرد کی حیثیت سے اس طرح کے فعل میں ملوث ہے تو اس شخص کو کسی کمیونٹی کو سزا دینے کے بجائے انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس واقعہ کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ مذہبی ہم آہنگی کے مضامین کو ہماری نصابی کتابوں میں شامل کیا جائے اور آنے والی نسل کو مل جل کر رہنے کی ترغیب دی جائے۔ کنوینر قائمہ کمیٹی سلیم شاکر نے سانحہ جڑانوالہ کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی۔
لاہور چیمبر میں کرسچن کمیونٹی کے ساتھ یکجہتی کے لیے کانفرنس کا انعقاد
Media Network Pakistan