لاہور (ایم این پی) پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر متھوزیلی مادیکیزا نے لاہور چیمبر میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، جنوبی افریقہ کے اعزازی قونصل جنرل سید شاہد علی، لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری اور ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے بھی خطاب کیا۔ ہائی کمشنر نے لاہور چیمبر میں افریقی ڈیسک کو سراہتے ہوئے حکومت پاکستان کے اقدام لک افریقہ کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کے دونوں دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں کمی ہوئی، باہمی تجارت بڑھانے کے لیے نئے شعبوںکی شناخت ضروری ہے، سٹیک ہولڈرز باہمی تجارت بڑھانے میں کردار ادا کریں۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ لاہور چیمبر جنوبی افریقہ کو بہت اہمیت دیتا ہے جو افریقہ میں نائیجیریا کے بعد سب سے بڑی معیشت ہے۔ یہ واحد افریقی ملک ہے جو جی ٹونٹی کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر وزارت تجارت کی جانب سے 2017ءمیں شروع کیے لک افریقہ کی بھرپور حمایت کررہا ہے،اس پالیسی کے تحت تجارت کو فروغ دینے کے لیے ترجیحی افریقی ممالک نائیجیریا، کینیا، جنوبی افریقہ، مراکش، سینیگال، الجیریا، مصر، سوڈان، تنزانیہ اور ایتھوپیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات کی جھلک تجارت میں بھی نظر آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت سال 2021-22ءمیں 1.7ارب ڈالر تھی جو سال 2022-23ءمیں کم ہوکر 626ملین ڈالر رہ گئی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کی وسیع گنجائش ہے، زراعت، ٹیکسٹائل، مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی افریقہ کو بہترین اور معیاری اشیاءوافر مقدار میں برآمد کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کا تبادلہ اور نمائشوں میں شرکت باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر نے کاروباری تنازعات کے حل کے لیے آلٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن سنٹر قائم کیا ہے۔ لاہور چیمبر نے ہمیشہ غیر روایتی منڈیوں کی تلاش اور افریقی خطے میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے، جنوبی افریقہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر کے ممبران جنوبی افریقہ کے ساتھ تجارت و سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ سال 2022ءمیں جنوبی افریقہ نے 2.5ارب ڈالر کی فارماسیوٹیکل مصنوعات درآمد کیں جن میں پاکستان کا حصہ بہت کم تھا۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری نے ایل سی سی آئی کے پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے “افریقہ ڈے” کے انعقاد کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے جنوبی افریقہ میں آئی ٹی پروفیشنلز کی مضبوط مانگ اور گاڑیوں کے پرزہ جات، ٹریکٹر اور فارماسیوٹیکل جیسے تعاون کے ممکنہ شعبوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے جنوبی افریقہ سے سیمنٹ کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
باہمی تجارتی تعلقات مستحکم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں: ہائی کمشنر جنوبی افریقہ
Media Network Pakistan