لاہور (ایم این پی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے واضح کیا ہے کہ لاہور چیمبر انتخابات سے متعلق تمام اقدامات اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اٹھارہا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے چیمبرز اور تجارتی تنظیموں میں انتخابات کروانے کا فیصلہ معطل کرنے کے بعد قیاس آرائیوں اور ذاتی آراءکی گنجائش نہیں بنتی۔
ایک بیان میں لاہور چیمبر کے ترجمان نے کہا کہ اول تو ڈی ٹی جی او کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کی معطلی کے بعد کوئی چیمبر الیکشن شیڈول کا اعلان نہیں کر سکتا کیونکہ یہ توہین عدالت ہو گی۔ دوئم، ڈی جی ٹی او نے اس کیس کو سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے کامرس کو ارسال کر دیا ہے اور رولز 2022 منظوری کے لیے وزیراعظم کی میز پر بھی ہیں۔
تیسرا اہم نقطہ یہ ہے کہ لاہور چیمبر نے انتخابات کے اعلان کے حوالے سے ڈی جی ٹی او کو ریفرنس دائر کیا ہے۔ لہذا،اس وقت تمام ٹریڈ آرگنائزیشنز کو ڈی جی ٹی او کی ہدایت کا انتظار کرنا ہوگااور چوتھا یہ کہ الیکشن شیڈول کا اعلان قانونی اور آئینی طور پر 15جولائی کو ہونا تھا۔ اب اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اور اس فیصلے کے تناظر میں مقررہ تاریخ بھی گزر چکی ہے۔اب صرف ڈی جی ٹی او اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہی الیکشن کے انعقاد کا کہہ سکتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق یہاں یہ انتہائی اہم قانونی نقطہ یہ ہے کہ اب جو ٹریڈ آرگنائز یشنز اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم امتنائی جاری کرنے کے بعد بھی الیکشنز کروائیں گی، ان کے منتخب ہونے والے ممبران کی قانونی حیثیت بڑی آسانی سے چیلنج کی جاسکے گی کیونکہ یہ صریحا اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہوگی۔ اب وہ تمام افراد جو الیکشن کی تاریخ دے رہے ہیں یا اس کی تشہیر کر کے من گھڑت خیالات کا اظہار کر رہے ہیں وہ توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ترجمان کے مطابق لاہور چیمبر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے حکم امتناعی آنے کی وجہ سے الیکشن شیڈول کا اعلان نہیں کیا تھا ۔ جیسے ہی رولز 2022ءپاس ہوجائیں گے یا ہائیکورٹ کا فیصلہ آجائے گا، اس کی روشنی میں کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔
لاہور چیمبرتمام اقدامات اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اٹھارہا ہے، قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے: ترجمان
Media Network Pakistan