شنگھائی(ایم این پی) چین میں درختوں کو گلے لگانے والی خاتون کی تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔ ان کے مطابق ایسا کرنے سے طبعی اور نفسیاتی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
شنگھائی کی رہائشی خاتون قائی شیجائی نے بتایا کہ اس سال اپریل میں شام کے وقت اپنے شوہر کے ساتھ باہر چہل قدمی کررہی تھیں۔ اس وقت وہ کچھ تناؤ میں بھی تھیں اور ان کے کان مسلسل بج رہے تھے۔ اچانک وہ ایک درخت سے لپٹ گئیں اور کافی دیر اس کے ساتھ کھڑی رہیں۔
کام کی زیادتی سے ان کے کانوں کی جھجھناہٹ یکدم ختم ہوگئی۔ اور شجر کے تنے کو گلے لگاتے ہوئے وہ ایک شاندار احساس سے گزریں۔ اب نہ صرف انہوں نے باری باری ہر درخت کو سینے سے لگانے کو معمول بنالیا بلکہ درختوں کے فوائد پر لکھنا بھی شروع کردیا۔
خاتون کا اصرار ہے کہ وہ انسانوں سے گلے ملنے سے ہچکچاتی ہیں کیونکہ وہ سمجھتی ہیں کہ عام افراد ان میں بھری منفی توانائی کو کم نہیں کرسکتے۔ دوسری جانب درخت اسے ’خاموشی اور صبر سے سنتے‘ ہیں۔
انسٹاگرام جیسی ایک چینی ایپ ’ژیاؤشومگشو‘ پر قائی شیجائی نے کہا کہ سب سے پہلے ایک پارک میں ہزار سال قدیم درخت نے اسے شفا پہنچائی۔ خاتون کہتی ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ خود درخت مجھے گلے لگارہا ہے اور میرا بوجھ اٹھارہا ہے۔