لاہور (ایم این پی )پرتگال کے سفیر مینوئل فریڈریکو پنہیرو سلوا نے کہا ہے کہ پاکستان اور پرتگال کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کی وسیع گنجائش ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کر رہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ اس موقع پر سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری، نائب صدر عدنان خالد بٹ ،پرتگال کے اعزازی قونصل افتخار فیروز اور ایگزیکٹو کمیٹی ممبرزنے بھی خطاب کیا۔سفیر نے کہا ایک پرتگالی محاورہ ہے کہ بہترین حصوں کا دورہ آخر میں کیا جانا چاہیے جس کی وجہ سے انہوں نے پاکستان میں سب سے آخرمیں دورہ لاہور کا کیا۔ انہوں نے پرتگال کی شاندار تاریخ پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اس کی آبادی گیارہ ملین اور یہ دنیا کی 40ویں بڑی معیشت ہے جس کا فی کس جی ڈی پی 14000ڈالر ہے۔ انہوں نے کمیونٹی آف پرتگالی لینگویج کنٹریز میں پرتگال کے فعال کردار پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ 2010سے 2014تک مالیاتی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے پرتگال کو جو تجربات حاصل ہوئے ان سے پاکستان فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحوں کی آمد کے حوالے سے پرتگال دسواں بڑا ملک ہے، اس شعبہ میں بھی تجربات کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پرتگال 70فیصد قابل تجدید توانائی کے ذرائع پر انحصار کرتا ہے ۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور پرتگال کے درمیان بہترین سفارتی تعلقات ہیں،دونوں ممالک کے درمیان پہلے ہی متعددمفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرتگال یورپ میں پاکستان کا ایک اہم تجارتی پارٹنر ہے جس کے ساتھ تجارت بھی متوازن ہے۔انہوں نے کہا کہ مجموعی تجارت پچھلے کچھ سالوں سے بڑھتے ہوئے رجحان کی پیروی کر رہی ہے لیکن ہم دو طرفہ تجارت میں بہتر حصہ حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں، گزشتہ سال پرتگال کی عالمی درآمدات 115 ارب ڈالر اور برآمدات 82 ارب ڈالر سے زائد تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مانگے گئے تجارتی اعداد و شمار کے مطابق 2021-22 میں پاکستان اور پرتگال کے درمیان کل تجارت کی مالیت 284 ملین ڈالر کے لگ بھگ رہی، تجارت کے موجودہ حجم کو کم از کم 1 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے پرتگال کو نمایاں برآمدات میں ٹیکسٹائل مصنوعات شامل ہیں جبکہ دیگر اشیاءمیں چاول اور کھالیں شامل ہیں۔تجارت کو بڑھانے کے لیے مزید اشیاءکی شناخت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرتگال کی جانب سے پاکستان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی، آلات جراحی، جوتے، چمڑے کے سامان اور بجلی کے آلات وغیرہ جیسے شعبوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کی تلاش میں دلچسپی رکھنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے سفیر کو یقین دلایا کہ پاکستان ان شعبوں میں پرتگال کی مانگ کو پورا کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔ مزید برآں، دونوں ممالک کے درمیان سیاحت، زراعت اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کی بھی بہت صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں لزبن میں دونوں ممالک کے درمیان ایک مفاہمت طے پائی جس میں اتفاق کیا گیا کہ پاکستان اور پرتگال بلیو اکانومی، گرین ٹیکنالوجیز اور پاکستان کی افرادی قوت کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے۔ کاشف انور نے کہا کہ ان مقاصد کو عملی جامہ پہنانے کا بہترین طریقہ دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان روابط کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے تجارتی معلومات، تجارتی وفود کے تبادلے اور سنگل کنٹری نمائشوں کے انعقاد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
پرتگالی تاجر پاکستان میں کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانے کے خواہشمند ہیں: سفیر
Media Network Pakistan