ایک دکان کے فرنیچر شوروم جن کا ایک این ٹی این ہو کو Tier-1 ریٹیلر نہیں سمجھا جانا چاہئے: کاشف انور

Media Network Pakistan

لاہور (ایم این پی)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے کہا ہے کہ ایک دکان والے ریٹیلرز اور ایک دکان کے فرنیچر کے شوروم جن کا ایک این ٹی این ہو انہیں Tier-1 ریٹیلرز نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس صنعت کے لیے یہ ناقابل عمل ہے کہ وہ خود کو Tier-1 ریٹیلر کے طور پر رجسٹر کرائے اور ٹیکس حکام کی جانب سے بھیجے جانے والے نوٹسز کہ فرنیچر اسٹورز کو Tier-1 ریٹیلرز کے طور پر رجسٹریشن کی ضرورت ہے کو روکا جائے ۔وہ پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن کے صدر جعفر حسین کی قیادت میں ایک وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔
صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ فرنیچر کے چھوٹے خوردہ فروشوں کو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 2 کے ذیلی سیکشن 43 اے کی تعریف میں نہیں آنا چاہیے، کیونکہ فرنیچر کے چھوٹے خوردہ فروش کاٹیج انڈسٹری کے غیر رجسٹرڈ مینوفیکچررز سے فرنیچر خریدتے ہیں، اس لیے ان پٹ انوائس فراہم نہیں کی جا سکتیں۔.
انہوں نے کہا کہ فرنیچر کا شعبہ فاسٹ موونگ کنزیومر گڈز (ایف ایم سی جی) کے زمرے میں نہیں آتا ہے اور اس کا مقصد فرنیچر کے بڑے آئٹمز کی نمائش فروخت کے بجائے صارفین سے آرڈر حاصل کرنا ہے۔
کاشف انور نے کہا کہ فرنیچر کی دکانوں اور شو رومز کے لیے 2000 اسکوائر فٹ سے زیادہ کا رقبہ درکار ہے اس لیے ایک بے ضابطگی یہ ہے کہ فرنیچر کی دکانوں کو خوردہ فروش سمجھا جاتا ہے اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 اور ایک دکان خوردہ فروش کے تحت ٹائر 1 ریٹیلر کے طور پر رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔ ایک NTN رکھنے کو Tier-1 خوردہ فروش کے طور پر درجہ بندی میں شامل نہیں کیا جانا چاہیے۔
کاشف انور نے مزید کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال کی وجہ سے انڈسٹری خطرے میں ہے اور بند ہونے کے دہانے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے فیصلے صورتحال کو مزید بگاڑ دیں گے اور اس شعبے کو تباہ ہونے پر مجبور کر دیں گے۔
صدر فرنیچر ایسوسی ایشن جعفر حسین نے تجویز پیش کی کہ جگہ اور دکان کے سائز کی شرط کو ختم کیا جائے اور چھوٹے فرنیچر ریٹیلرز کو فکسڈ ٹیکس کے زمرے میں لایا جائے جیسا کہ بجٹ 2022-2023 میں تجویز کیا گیا ہے جس کے تحت فکسڈ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ انہوں نے رقبہ کی بنیاد پر بھی فکسڈ ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کی۔
جعفر حسین نے مزید کہا کہ 5000 مربع فٹ تک کے فرنیچر شو روم کو ماہانہ 5000 روپے مقررہ سیلز ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اسی طرح 5000 مربع فٹ سے زیادہ 10000 مربع فٹ تک کے رقبہ کو ماہانہ 10000 روپے ماہانہ اور 10000 مربع فٹ سے زیادہ 15000 مربع فٹ تک کے رقبے پر فکس ٹیکس کی رقم 15000 روپے ماہانہ ادا کرنا ہوگی۔
لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے مزید کہا کہ یہ کاریگروں، مزدوروں اور فرنیچر کی دکانوں کے مالکان کو مزید ہراساں کرنے سے محفوظ رکھے گا اور ان کا کاروبار محفوظ رہے گا۔ یہ ملک بھر میں ہاتھ سے تیار کردہ تجارت کو بھی محفوظ رکھے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں