عوام کو عید سے قبل قربان کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے.نصراللہ مغل

Media Network Pakistan

لاہور(ایم این پی) ممتازصنعتکار و سیاسی رہنما صدر قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ، ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز نصراللہ مغل سابق چیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز نے گیس کی قیمتوں میں 124فیصد تک اضافہ،برآمدی صنعتوں پر سبسڈی کے خاتمہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اورمہنگی بجلی کے بعد بڑے اداروں پر ایک روپے فی یونٹ اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اقدامات سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی ہونگی اور مہنگی اشیاء کے باعث ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہونگی نیز اشیاء مہنگی ہونے کے باعث ملک میں جاری مہنگائی میں مزید ہوشربا اضافہ ہوگا جس سے سفیدپوش اور غریب طبقہ متاثر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد ان کی شرائط پر170ارب کے منی بجٹ لگانے کی تیاریاں شروع ہوگئیں ہیں اور عوام کو عید سے قبل قربان کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔نصر اللہ مغل نے کہا کہ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات پرمرحلہ وار لیوی ٹیکسوں میں اضافوں سے ہر طبقہ خصوصاً صنعتی شعبہ متاثر ہوگا۔بڑی صنعتوں پر پہلے ہی سپر ٹیکس عائید ہے اب گیس، بجلی،پٹرولیم مصنوعات، اس پر مزید بوجھ ڈالا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں 124فیصد تک اضافہ کے منفی اثرات مرتب ہونگے برآمدی شعبہ میں بجلی سبسڈی کے خاتمہ سے بجلی مہنگی ہوگی صنعتی شعبے خاص طور پر ایکسپورٹ انڈسٹری کیلئے ایک بڑھا دھچکا ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاور پلانٹس کے ذریعے مہنگی بجلی کی پیداوار پر انحصار ختم کیا جائے اورمہنگے فرنس آئل کی بجائے تمام پاور پلانٹ گیس پر منتقل کیا جائے تاکہ بجلی کی پیداوار ی لاگت کم ہوسکے۔مہنگی بجلی کی پیداوار پر انحصار ختم، سستی اور متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی پلاننگ کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں