لاہور(ایم این پی) ڈاکٹر اے کیو خان ہسپتال ٹرسٹ کے بانی ٹرسٹی اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شوکت بابر ورک نے کہا ہے کہ سیاسی استحکام کیلئے اے پی سی کااہتمام خوش آئندہے ۔ریاست کی بقاءکیلئے اہل سیاست کوباہمی تنازعات فراموش کرناہوں گے۔جوسیاسی شخصیات اے پی سی میں مدعو کی گئی ہیں وہ سنجیدگی کے ساتھ شریک ہوں اوراپنی مثبت تجاویز دیں کیونکہ یہ ریاست کی سا لمیت کاسوال ہے۔اے پی سی میںسیاسی قیادت آئی ایم ایف اورمہنگائی سے نجات کاراستہ تلاش کرے ۔اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر شوکت بابر ورک نے مزید کہا کہ روکھی سوکھی پرگزر بسر کرنا یقینا آئی ایم ایف پرانحصار کرنے اورسود کے انگارے پیٹ میں بھرنے سے بہتر ہے۔ بیجا سیاسی تصادم ،بلیم گیم اور انتقامی سیاست کے نتیجہ میں قومی معیشت کی ناﺅ ڈوب جائے گی،اتحادویکجہتی کی طاقت سے اس کوغرقاب ہونے سے بچاناہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اگرپاکستان کی نحیف معیشت کوسنبھالنا ہے توعالمی مالیاتی اداروں کاہاتھ جھٹکنا ہوگا ۔ سیاستدان یادرکھیں ان کے درمیان جاری بلیم گیم سے قومی معیشت بحال نہیں ہوگی،یہ ایک دوسرے پر تنقید نہیں بلکہ آپس میں تعمیری تجاویز شیئر کرنے کاوقت ہے،اس سے معیشت کوآکسیجن فراہم ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ 1985ءسے اب تک جوبھی وزارت مالیات کاقلمدان سنبھالتا رہاہے وہ رضاکارانہ طورپرقومی معیشت کی مضبوطی کیلئے اپنا کلیدی کرداراداکرے ۔ملک بھر کے مستند معاشی ماہرین ایک چھت کے نیچے بیٹھیں اورآپس میںموثر مکالمے کے بعد معاشی بحران سے نجات کاراستہ تلاش کریں۔انہوں نے کہا کہ سیاستدان اپنے اپنے سیاسی مفادات کیلئے ملک میں مزید بے یقینی اوربے چینی پیداکرنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے معیشت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ آئی ایم ایف پرانحصار ہمیں بندگلی میں لے آیا ہے ، بحیثیت ریاست اورقوم ہمیں خودانحصار ی کیلئے دوررس اصلاحات کرنا ہوں گی ۔
سیاسی استحکام کیلئے اے پی سی کااہتمام خوش آئندہے : شوکت ورک
Media Network Pakistan