لاہور (ایم این پی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کاروباری لاگت میں مزید اضافہ ہوگا۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر ظفر محمود چودھری، نائب صدر عدنان خالد بٹ اور ایگزیکٹو کمیٹی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور کاروبار کرنے کی لاگت پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق جون 2023ءمیں ختم ہونے والے مالی سال میں پاکستان کی اقتصادی ترقی صرف دو فیصد متوقع ہے جبکہ مالی سال 2024ءمیں جی ڈی پی کی شرح نمو 3.2فیصد تک پہنچ جانے کا امکان ہے، اگر پیشہ ورانہ انداز میں ان معاشی مسائل سے نہ نمٹا گیا تو مہنگائی اور بے روزگاری میں بھاری اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی مارک اپ ریٹ سترہ فیصد ہے، روپے کی قدر میں ہر روز کمی واقع ہورہی ہے اور اب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ معیشت کی مشکلات میں مزید اضافہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں غربت کی شرح مزید بدتر ہوجائے گی ، اندازے کے مطابق ملک میں غربت کی شرح میں ڈھائی سے چار فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس وقت 5.8سے 9ملین کے لگ بھگ افراد غربت میں ہیں۔ انہوں نے صنعت کے وسی تر مفاد میں مارک اپ اور کائبور کی شرح کو بھی کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مارک اپ کی شرح کم ہونے سے صنعتکاروں کے لیے قرض کا حصول آسان ہوگا۔ سٹیٹ بینک کو مارک اپ کی شرح سنگل ڈیجٹ کرنی چاہیے جس سے صنعتی بحالی اور وسعت میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مارک اپ کی زیادہ شرح نجی شعبے کی جانب سے قرض کے حصول کی حوصلہ شکنی اور معاشی سرگرمیوں کو سست کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارک اپ کی موجودہ شرح سترہ فیصد سے کم کرکے سنگل ڈیجٹ کرنا صنعتی شعبہ کے لیے بہت بڑا ریلیف ہوگا۔ اس سے حکومت کو صنعتی ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی، پیداواری لاگت میں کمی آئے گی اور بینکوں کا سرمایہ بھی گردش میں آئے گا۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے کاروباری لاگت میں مزید اضافہ ہوگا،کاشف انور
Media Network Pakistan