لاہور(ایم این پی) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں لاہور ماسٹر پلان 2050 کیس کی سماعت گزشتہ روز ہوئی جس میں ڈی جی ایل ڈی اے عامر احمد خان، چیف میٹرو پولیٹن پلانر ایل ڈی اے سید محمد ندیم اختر زیدی، ڈائریکٹر ماسٹر پلان فیصل مسعود قریشی اورممبر لاہور بچاو تحریک و ماہر ماحولیات کامل خان ممتاز پیش ہوئے۔ایل ڈی اے کی جانب سے وکلاءمیں سلمان اسلم بٹ، حارث عظمت ، وسیم بدر، صاحبزادہ مظفر و دیگر پیش ہوئے۔ایل ڈی اے کے وکلاءنے عدالت کو بتایا کہ ایل ڈی اے اپنا تفصیلی جواب جمع کروا چکا ہے۔ماسٹر پلان میں تمام اسٹیک ہولڈرز و ماہر ماحولیات کو شامل کیا گیاہے۔ماسٹر پلان کی تشکیل میں تمام پراسیس فالو کیے گئے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ لاہور ماسٹر پلان انتہائی اہم ڈاکومینٹ ہے۔ عدالت ماسٹر پلان پر عملدرآمد روکنا نہیں چاہتی۔عدالت تسلی کرنا چاہتی ہے کہ ماسٹر پلان میں کسی نئے گرین ایریاز کی ایکوزیشن تو نہیں کی گئی۔ایل ڈی اے وکیل نے عدالت میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ لاہور ماسٹر پلان ایک پالیسی ڈاکومنٹ ہے، جس میں گرین ایریا کی ایکوزیشن شامل نہیں ہے۔معزز عدالت کے تحفظات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ ڈی جی ایل ڈی اے نے معزز عدالت کو ماسٹر پلان پر تفصیلی بریفنگ دینے کی استدعا کی جبکہ مدعی مقدمہ کی جانب سے وکیل شہزاد شوکت عدالت پیش نہ ہوسکے۔جسٹس شاہد کریم نے ماسٹر پلان کے کیس کی سماعت کے لیے جلد اگلی تاریخ دینے کا عندیہ دیدیا۔عدالت نے پنجاب حکومت ، ایل ڈی اے اور دیگر متعلقہ محکمہ جات کو اگلی پیشی پر جواب دینے کا حکم
لاہور ہائی کورٹ میں لاہورماسٹر پلان کی سماعت،مدعی مقدمہ کے وکیل پیش نہ ہوسکے
Media Network Pakistan