لاہور(مستنصر خان )پنجاب پولیس کے نئے سربراہ ڈاکٹر عثمان انور نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی سنٹرل پولیس آفس آمدپر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ پنجاب پولیس کے سینئر افسران نے آئی جی پنجاب کو سی پی او آمد پر خوش آمدید کہا۔ سلامی تقریب کے بعد آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے اپنے دفتر میں ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز سے ملاقات کی جس کے بعد میڈیا نمائندگان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تقرر وتبادلے وفاقی اور صوبائی حکومت کا کام ہے جبکہ افسروں کی ذمہ داری قانون اور آئین کے مطابق فرائض کی ادائیگی ہے۔
میڈیا نمائندگان کو اپنی پالیسی ترجیحات بتاتے ہوئے ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق صوبے میں شفاف، غیر جانبداراور آزادانہ انتخابات کا انعقاد ہماری اولین ترجیحات میں ہے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کی وضع کردہ ہدایات اور قوانین کے مطابق فرائض کی انجام دہی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ صوبے کو دہشت گردی کی لہر سے محفوظ رکھنے کیلئے پروایکٹو پالیسی کے تحت اقدامات کئے جائیں گے اور دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ انکے سہولت کاروں اور شرپسند عناصر کے قلع قمع کے لیے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی جائے گی۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ شہریوں کی جان ومال کا تحفظ اور جرائم کا خاتمہ میری پالیسی کا بنیادی جزو ہیں جبکہ جرائم کی فری رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ پولیس کے رسپانس کو بہتر سے بہتر بنا کر شہریوں میں احساس تحفظ کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ڈکیتی، راہزنی، چوری اورنقب زنی کے واقعات کے مقدمات کے اندراج میں تاخیر ہر گز ناقابل برداشت ہوگی اورڈاکوؤں اور چوروں کے ہاتھوں لٹنے والوں کو انصاف اور ہر ممکن ریلیف کی فراہمی کیلئے ترجیحی اقدامات جاری رہیں گے۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ معاشرے سے منشیات کی لعنت کو جڑسے اکھاڑنے کیلئے صوبہ بھر میں سکولوں، کالجز اور ہاسٹلز کے گردو نواح اور جرائم پیشہ لوگوں کے اڈوں پر آپریشنز کے سلسلے کو مزید تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نشہ گھروں کے ساتھ ساتھ معاشرے کو تباہ کردیتا ہے لہذا اس لعنت کے خاتمے کیلئے روایتی باتوں کی بجائے صوبہ بھر میں بلا تفریق پولیس آپریشنز جاری رکھے جائیں۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ شہریوں کیلئے ٹریفک لائسنس کے اجراء کے عمل کو مزید آسان بنایاجائے اور لرننگ دفاتر کے ساتھ ساتھ ٹیسٹنگ سنٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا جبکہ حادثات کی روک تھام کیلئے ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ معاشرے میں امن و امان کی فضا برقرار رکھنے میں پولیس فورس کے سینکڑوں فرزندوں نے جام شہادت نوش کیا ہے جن کے اہل خانہ کے مسائل کے حل کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ شہید کوٹے پر انکے فیملی ممبر ز کی پولیس فورس میں بھرتی کیلئے قانون سازی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ میرے دفتر کے دروازے فورس کے ساتھ ساتھ شہریوں کیلئے ہمیشہ کھلے رہیں گے اور آئی جی آفس سے تھانے سطح تک شہریوں کے ساتھ براہ راست رابطہ کیلئے اوپن ڈور پالیسی کو فروغ دیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ خواتین افسران واہلکار پولیس فورس کا انتہائی اہم حصہ ہیں جنہیں پولیس فورس میں کمانڈنگ پوزیشنز پر ترجیحی پوسٹنگ دی جائیں گی۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ ٹیلی فونک فراڈاورسائبر کرائم سے متعلقہ جرائم کی روک تھام کیلئے ایف آئی اے کے ساتھ کوارڈی نیشن کو بہتر بنایا جائے گا تاکہ مالی بے ضابطگیوں اور خواتین کے ساتھ ہراسمنٹ میں ملوث عناصر کو سزا دلوانے کا عمل مزید تیز ہوسکے۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ ماڈرن ڈے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھایا جائے گا اور میڈیا کی جانب سے اجاگر کردہ سماجی مسائل کے ازالے کیلئے بروقت اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سابقہ آئی جی صاحبان کی جاری کردہ اچھی پالیسیوں اور اقدامات کو جاری رکھا جائے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے میڈیا نمائندگان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پولیس فورس کے اندرونی احتساب کے نظام(انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی برانچ) کو مزید ایکٹو ہو کر کام کرنا ہے اور اگر کوئی افسر یا اہلکار کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث پایاگیا تو اسے کسی قسم کی رعایت نہیں ملے گی۔ ایک سوال کے جواب میں آئی جی پنجاب نے کہاکہ جنوبی پنجاب کچے کے علاقے میں مجرمان کے خلاف آپریشن جاری رہے گا جبکہ عوامی مسائل کے فوری ازالے کیلئے کمیونٹی پولیسنگ کوبھی فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن و انویسٹی گیشن کے باہمی تعاون سے شہریوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔