لاہور (ایم این پی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان سماجی و معاشی نظام میں خواتین کی فعال شمولیت کے بغیر ترقی اور دنیا کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ وہ پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سٹڈیز کے زیر اہتمام شیخ زائد اسلامک سنٹر کے آڈیٹوریم میں ’خواتین کی سماجی ذمہ داریاں اور سیرت طیبہﷺ‘کے موضوع پرچوتھی بین الاقوامی سیرت کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پرڈین فیکلٹی آف اسلامک سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر حماد لکھوی،ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سٹڈیز پروفیسرڈاکٹر شاہدہ پروین،فیکلٹی ممبران اورطلباؤ طالبات نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ صنعتی انقلاب اور علمی معیشت کی بدولت مرد اور خواتین میں محنت کی تقسیم کا تصور تبدیل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی دور میں خواتین اور مردوں کے لئے محنت کی تقسیم کا اصول الگ تھا جبکہ بعد ازاں صنعتی انقلاب،ذہنی صلاحیتیں اورعلم ملک و قوم کی ترقی کا ذریعہ بنے۔انہوں نے کہا کہ جب نبی کریم ﷺ نے اسلامی تعلیمات پیش کیں تو خواتین کو زندہ درگو رکیا جاتا تھا،اسلام نے خواتین کو شناخت،مقام اور حقوق دئیے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت محمدﷺ نے عورتوں کو مردوں سے کمتر پیش نہیں کیابلکہ خواتین کو کئی مقامات پر مردوں کے مقابلے فضیلت بخشی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حوالے سے اسلام نے جو رہنما اصول پیش کئے اس سے پوری دنیا نے استفادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی ذہنی صلاحتیں مردو ں کی طرح ہی مفید اور کار آمد ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشرے میں خواتین کے کردار بارے اپنی سوچ کو بدلنا ہوگا کیونکہ وہ کسی بھی لحاظ سے مردوں سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت کوئی بھی ملک خواتین کو ترقی کے عمل سے دور رکھ کر دنیا کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فعال موڈ میں آنا چاہیے اور لوگوں کو فکری قیادت کے لئے تیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ دور کے چیلنجز کا حل تلاش کرنا ہوگاورنہ نوجوان نسل کو مطمئن نہیں کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ سیرت طیبہ ﷺروشنی کا مینار ہے اور جب ہم نے اسلامی اصولوں کو اپنایا تب ہی دنیا کی سب سے بڑی طاقت بنے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلموں نے اسلامی تعلیمات کا باریکی سے مطالعہ کیا اور اپنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام کے سماجی انصاف کا نظام اس دور کے مقابلے کی کسی انسانی تہذیب میں نہیں تھااوراسلام کے سماجی انصاف کے نظام نے ہر غیر مسلم کو اپنی طرف راغب کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ مسلم امہ کا قصو رہے جو ان اصولوں کو مانتی تو ہے لیکن عمل نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ ہلاکو خان کے بغداد پر حملے کے بعد ہمارے علم اور اور لیڈرشپ کوبڑا دھچکا لگا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہم جدت کو آغاز میں ہی رد کر دیتے ہیں۔ ڈاکٹر حماد لکھوی نے کہا کہ آگے بڑھنا عورت کا حق ہے جو انہیں اسلام نے دیا ہے۔انہوں نے کہا بعض مواقع پر اللہ نے خواتین کو ذیادہ عزت دی ہے۔ ڈاکٹر شاہدہ پروین نے کہا کہ آپ ﷺ پر وحی کا نزول ہوا تو حضرت خدیجہؓ نے حوصلہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو سماجی شعور سے آراستہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں خواتین تمام شعبوں میں کام کرتی نظر آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کامیاب اور بہترین معاشرے کی تشکیل میں متحرک کردار ادا کر رہی ہیں۔
سیرت طیبہ ﷺروشنی کا مینار ہے، احسن اقبال
Media Network Pakistan