لاہور چیمبر حکومت کو اقتصادی پالیسی کا فریم ورک پیش کرے گا: کاشف انور

Media Network Pakistan

لاہور،(ایم این پی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت کو درپیش سنگین معاشی چیلنجز پر قابو پانے میں مدد کے لیے اقتصادی پالیسی فریم ورک کی تیاری کے لیے مشاورت شروع کر دی ہے۔اس سلسلے میں لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف مارکیٹ اکانومی کے منیجنگ ٹرسٹی علی سلمان کی قیادت میں ماہرین اقتصادیات کی ایک ٹیم سے ملاقات کی اور اس حوالے سے تفصیلا تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کو معاشی دلدل سے نکالنے کے لیے ایک دستاویز تیار کی جائے گی۔ علی سلمان نے صدر لاہور چیمبر کو معاشی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ آمدن بڑھانے کے لیے ٹیکسوں کی شرح اور اخراجات کو کم کرے۔لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ معیشت کی موجودہ حالت مزید جامع حل کی متقاضی ہے کیونکہ ملک تیزی سے تقریباً ہر ضروری چیز کی قلت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں سے ہے جو کرونا اور روس، یوکرائن جنگ کے اثرات سے متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں پاکستان کی کمزور معیشت کو 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔
تمام ریاستی اسٹیک ہولڈرز ،سیاسی جماعتوں، کاروباری افراد اور شہریوں کو اس وقت مل کر بحران کو قابو سے باہر ہونے سے روکنا چاہیے اور معیشت کے ایک چارٹر پر فوری دستخط ہونے چاہئیں۔ کاشف انور نے کہا کہ صنعتی خام مال اور کنزیومر آئٹمز سمیت دیگر اشیاءکی قلت ہورہی ہے جو ہمیشہ مہنگائی کو جنم دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر کی موجودہ شرح بہت زیادہ ہے جسے کم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل سیز کے نہ کھلنے کی وجہ سے خام مال اور مشینری والے کنٹینرز بندرگاہوں پر پھنس گئے ہیں اور ڈیمرج و ڈیٹینشن چارجز میں اضافہ ہو رہا ہے۔کاشف انور نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ملک میں غیرملکی زرمبادلہ کی کمی ہے اور بین الاقوامی ڈونرز کے پروگرام شیڈول سے پیچھے چل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صورتحال کا موثر حل تلاش کرنا بہت ضروری ہے، فوری طور پر ایمنسٹی کا اعلان کیا جائے جس کا بہت مثبت اثر پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں