آٹے کے بعد پھلوں و سبزیوں کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ

Media Network Pakistan

لاہور(ایم این پی) آل پاکستان کولڈ سٹوریج ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین رحمن عزیز چن نے کہا ہے کہ حکومت نے ایک کالے قانون کے تحت کولڈ سٹوریج پر لگے انڈسٹریل کنکشنز کو کمرشل ٹیرف میں تبدیل کردیا ہے۔ جس سے ڈھائی روپے فی کلو تمام سٹور کی گئی اشیاءکی قیمت میں اضافہ ہوجائے گا ۔ وہ ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں سینئر وائس چیئرمین چودھری اکرم آرائیں ، پنجاب ریجن کے سینئر وائس چیئرمین چودھری ارشد حسین، حاجی عبدالستار ، حسن محمود ، کے پی کے کے ریجنل چیئرمین احمد جمشید، سینئر وائس چیئرمین غلام مرتضی، بلوچستان کے ریجنل چیئرمین آغا عبدالواحد ، ریجنل چیئرمین سندھ شاہد حسین سولنگی اور اسلام آباد کے چیئرمین ملک شکیل احمد ، ایگزیکٹو کونسل چودھری فیصل جلیل، عدنان ملک، میاں عتیق الرحمن ، وائس چیئرمین ارسلان جاوید بھی موجود تھے۔ کولڈ سٹورز میں موٹرز لگی ہوتی ہیں جو انڈسٹریل Entityکے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔ اسے کمرشل سرگرمی میں تبدیل کرنا بہت بڑی زیادتی ہے۔ یہ سیکٹر سو سال پرانا ہے۔ اور پہلی مرتبہ یہ ایسوسی ایشن رجسٹرڈ ہو کر اپنے مطالبات لیکر سامنے آئی ہے۔ اس اقدام سے سبزیاں، فروٹ کئی گنا مہنگے ہوجائیں گے۔ اور فارمر سبزیاں فروٹ سٹور نہیں کریں گے جس سے پاکستان میں فوڈ سکیورٹی کے مسائل پیدا ہونگے اور آٹے کے بعد ایک نیا بحران جنم لے لے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کولڈ سٹوریج پہلے ہی کئی گنا کم ہیں جن میں اضافے کے بجائے اب کمی واقع ہورہی ہے۔ حکومت اس مسئلے کو فی الفور حل کرے۔ اس وقت پورے پاکستان میں فوڈ سکیورٹی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ آلو کی فصل بیس لاکھ ٹن کے قریب کولڈ سٹورز میں ایک سال کے لیے سٹور کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے فروٹس اور سبزیاں بھی کولڈ سٹورز میں سٹور کی جاتی ہیں جو کہ پاکستان کی فوڈ سکیورٹی کے لیے ایک بہت بڑا نمبر ہے۔ آل پاکستان کولڈ سٹورز ایسوسی ایشن نے رواں سال اتفاق رائے سے تاریخ میں پہلی مرتبہ پورے پاکستان کے لیے 980روپے ریٹ مقرر کیا ہے ۔ اس ریٹ میں Escalation Clauseشامل ہے۔ یعنی اگر بجلی کے ریٹ میں اضافہ پانچ فیصد سے زائد ہونے پر فارمر سے اضافی ریٹ وصول کیا جائے گا۔ اس ریٹ کی ہر کواٹر میں اسیسمنٹ ہوگی اور ایک سال تک یہ پھل فروٹ سبزیاں اس میں سٹور ہوتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں