لندن(ایم این پی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ سائیلو سائیبِن، جس کو جادوئی مشروم بھی کہا جاتا ہے، ڈپریشن میں مبتلا افراد میں اس کیفیت کی علامات کو کم کرسکتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 10 کروڑ افراد ڈپریشن کی کیفیت میں مبتلا ہیں۔متعدد مریضوں میں ادویات کے استعمال کے باوجود کوئی افاقہ نہیں تھا۔
233 افراد پر کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈپریشن میں مبتلا ان افراد کو سائیلو سائیبِن کی 25 ملی گرام کی ایک خوراک دیے جانے کے تین ہفتوں کے بعد ان میں اس کیفیت کی علامات میں کمی آئی۔ ان کی نسبت جن کو 1 یا 10 ملی گرام کی خوراکیں دی گئیں ان میں علامات کی اتنی کمی نہیں دیکھی گئی۔
تحقیق میں استعمال کیا جانے والا سائیلو سائیبن، جس کو COMP360 کہا جاتا ہے، جادوئی مشروم سے نہیں لیا گیا بلکہ اس کو خالصتاً کیمیائی عمل سے بنایا گیا۔
تحقیق میں شامل افراد کا علاج خصوصی کمروں میں کیا گیا جن کو غیر مطبی اور پُرسکون ماحول مہیا کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔
محققین کا کہنا تھا کہ کچھ افراد نے خواب جیسی کیفیت کا بتایا۔
ان واہمہ اثرات کا دورانیہ چھ سے آٹھ گھنٹوں کے درمیان رہا اور اس دوران ایک ماہر تھیراپسٹ نفسیاتی سہارے کے لیے کمرے میں موجود تھا۔ ان اثرات کے مکمل طور پر ختم ہونے کے بعد شرکاء کو واپس گھر بھیجا گیا۔
کنگز کالج لندن کے ڈاکٹر جیمز رکر کا کہنا تھا کہ جہاں کئی ذہنی صحت کے مسائل میں مبتلا کئی مریض دستیاب علاجوں سے بہتر ہوجاتے ہیں لیکن مریضوں کا ایک ذیلی گروپ بہتر نہیں ہو پاتا اگرچہ وہ مختلف قسم کے علاج آزماتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کو ’علاج کی مزاحمت‘ کہتے ہیں۔ یہ مزاحمت دیگر متعدد مسائل کا سبب بن سکتی ہے جس سے مریضوں اور ان کے اطراف لوگوں پر سنجیدہ نوعیت کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔اسی لیے علاج کے نئے ماڈلز کی ضرورت ہے اور نئے علاجوں کی مطبی تحقیق ضروری ہے۔