اسلام آباد(ایم این پی) نیپرا نے طوفانی ہواؤں سے ٹاور گرنے کے بعد بجلی کی سپلائی معطل ہونے اور بروقت بحال نہ کرنے پر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
مئی 2022ء میں طوفانی ہواؤں سے 500 کے وی کے دادو۔جامشورو ٹرانسمیشن لائن کے 2 ٹاورز اور پورٹ قاسم۔مٹیاری لائن کے 6 ٹاورز گر گئے تھے، جس کے نتیجے میں 1320 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی تھی اور جزوی بلیک آؤٹ کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس دوران این ٹی ڈی سی بجلی بروقت بحال کرنے میں ناکام رہا تھا، جس پر نیپرا کی جانب سے اسے ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ این ٹی ڈی سی کو پورٹ قاسم پاور پلانٹ سے بجلی سپلائی کی بحالی میں تقریباً 10 دن لگے تھے۔ اتھارٹی نے معاملے کا سختی سے نوٹس لیا اور مکمل تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی، جس کی رپورٹ پر اتھارٹی نے این ٹی ڈی سی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی تھی ۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اتھارٹی نے نیپرا ایکٹ کے تحت این ٹی ڈی سی کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔ این ٹی ڈی سی مقررہ وقت میں کوئی بھی جواب دینے میں ناکام رہا، تاہم اتھارٹی نے این ٹی ڈی سی کے خلاف کارروائی شروع کی، جس میں این ٹی ڈی سی نیپرا قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی کا قصوروار پایا گیا۔